سنہ 2014 کے عام انتخابات میں کانگریس کے قد آور رہنما و جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی غلام نبی آزاد ریاست کے ادھم پور لوک سبھا سیٹ سے انتخابات نہیں جیت پائے۔ بی جے پی کے جتندر سنگھ نے انہیں 60976 ووٹوں سے ہرا دیا تھا۔
اسی سال ٹھیک ایسی ہی شکست کا مزہ بی جے پی کے سینیئر رہنما اور مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی کو چکھنا پڑا، جب کانگریس کے کیپٹن امریندر سنگھ نے انہیں امرتسر سیٹ سے ایک لاکھ 12 ہزار 770 ووٹوں سے شکست سے دوچار کیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکز میں کانگریس کی زیر قیادت ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے سربراہ ڈاکٹر منموہن سنگھ ایسے وزیر اعظم رہے جو 10 برسوں تک آسام سے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ رہے۔ ان کے علاوہ کچھ ایسے سابق وزرائے اعظم کے نام بھی فہرست میں درج ہیں جو ایک بار راجیہ سبھا کے رکن رہے۔ ان میں لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی، وی پی سنگھ، چندر شیکھر، ایچ ڈی دیوے گوڑا، اندر کمار گجرال اور اٹل بہاری واجپئی کے نام خاص طور پر لیے جاسکتے ہیں۔
ایوان بالا یعنی راجیہ سبھا میں ایسے بھی رکن رہے ہیں جو بعد میں ملک کے صدر بھی بنے۔ ایسی شخصیتوں میں ڈاکٹر ذاکر حسین، فخرالدین علی احمد، این سنجیوا ریڈی، گیانی زیل سنگھ، پرنب مکھرجی اور محترمہ پرتیبھا دیوی پاٹل شامل ہیں۔
ریکارڈ کے مطابق محترمہ پاٹل 1985 اور 1990 کے درمیان راجیہ سبھا کی رکن رہیں۔ موجودہ صدر رام ناتھ کووند 1994سے 2006 کی مدت میں راجیہ سبھا کے رکن رہے۔