ریاست اترپردیش کے مشہور شہر کانپور میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عظیم اتحاد سمیت موجودہ صورتحال کا ذکر کیا۔
اس موقعے پر وزیر اعظم نے کہا کہ' ہماری حکومت نے دہشت گروں کے خلاف کارروئی کی ہے اس سے دہشت گردوں میں بوکھلاہٹ ہے۔ان کے سرپرستوں سمیت ان کے معاوین میں بھی بوکھلاہٹ پائی جارہی ہے۔ ایسے میں ملک کے ہر شہری کو محتاط رہتے ہوئے ملک کے تئیں اپنے فرض کو نبھانے کی اشد ضرورت ہے۔
اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ' عوام کو احتیاط کی ضرورت ہے، کیوںکہ دہشت گردوں میں بوکھلاہٹ ہے'۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی کے دورے کے بعد کانپور پہنچے جہاں انہوں نے عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا دائرہ تنگ کرنے اور ان کے سرپرستوں کو سبق سکھانے کے لیے سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو قائم رکھنے کی سخت ضرورت ہے'۔
اس موقعے پر انہوں نے عظیم اتحاد کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ لکھنؤ میں ہوئے تشدد کو غلط ٹھہراتے ہوئے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ جبکہ یوگی حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی کی تعریف کرتے ہوئےدیگر ریاستوں سے بھی ایسے اقدامات کرنے تلقین کی'۔
اس موقعے پر جموں کے بس اسٹینڈ میں ہوئے حملے کا ذکر کرتے ہوئے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی'۔
انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک2 کے تعلق سے کہا کہ' کچھ لوگ اپنے سیاسی مفاد کے لیے جس طرح کی بیان بازی کر رہے ہیں اس سے دشمن کو طاقت مل رہی ہے۔ ایسی بات کرنے والے لوگوں کو شرم آنی چاہئے۔ پاکستان کو جو پسند آئے ایسی باتیں ہندوستان میں بیٹھ کر کرنے والوں کو عوام معاف نہیں کریں گے'۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات تو آئیں گے اور چلے جائیں گے لیکن بے تکی بیان بازی کا فائدہ ملک کےدشمنوں کو نہ ملےیہ ذمہ داری ہر پارٹی کی ہے، پاکستان پر پوری دنیا کا دباؤ ہے۔
دہشت گردی کے معاملے میں پڑوسی ملک رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ وہ اب کسی کو منھ دکھانے کے لائق نہیں رہ گیا ہے لیکن ہمارے لوگوں کے بیان پاکستان کو مدد فراہم کرر ہی ہیں۔ ان بیانوں کی بنیاد بنا کر وہ دنیا کے سامنے صفائی پیش کرتا گھوم رہا ہے۔