کسی بھی مذہب میں عبادت گاہوں کو بے پناہ اہمیت دی جاتی ہے۔ ان عبادت گاہوں میں خدا کی عبادت کے ساتھ ساتھ آپس میں اتفاق و اتحاد، ایک دوسرے کے کام آنے اور سماجی خدمات پر بھی زور دیا جاتا ہے۔
مسلم سماج میں مسجد کو سماج کے ایک مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جہاں مسلمان دن میں پانچ وقت حاضر ہو کر اجتماعی طور پر فرض نماز ادا کرتے ہیں۔
بھارت میں مختلف ریاستوں میں پھیلی ان مساجد میں عبادت کے ساتھ ساتھ بہت سے سماجی اور فلاحی کام بھی کیے جارہے ہیں۔ جن میں ضرورت مندوں کی معاشی مدد، بھوکوں کو کھانا کھلانا اور بچوں کے لیے تعلیم کی مفت فراہمی شامل ہے۔
اس کی ایک مثال بھوپال کی مسجد کوہ فضا ہے۔ ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع مسجد کوہ فضا کے مصلی ہر جمعرات کو ضرورت مندوں کے لیے کھانے کا معقول انتطام کررہے ہیں۔
مسجد کوہ فضا کے ذریعہ سنہ 2018 سے لگاتار ہر جمعرات کو ایک وقت کا کھانا لوگوں کے گھروں تک پہنچایا جاتا ہے۔
اس کام کے لیے مسجد کے اراکین نے تین علاقوں کا سروے کیا ہے۔ جو افراد واقعی مستحق ہے ان کا انتخاب کر ان کے گھروں کے افراد کی تعداد کے مطابق تین کیٹیگری میں کھانے کو بانٹا جاتا ہے اورتعداد کے حساب سے پیکٹ بنا کر تقسیم کیے جاتے ہیں۔
بھوپال کی مسجد کوہ فضا کے ذریعہ کورونا کی وجہ سے لگے لاک ڈاؤن میں پورے تین مہینے ویج کھانا بنا کر لوگوں تک پہنچانے کا کام کیا گیا۔
مسجد کے ذمہ داروں کے مطابق حال ہی میں بہت سے صاحب حیثیت لوگوں نے معاشی تعاون کا تیقن دلایا ہے۔ اس لئے ان لوگوں نے سوچا ہے کہ اس کام کے دائرے کو مزید وسیع کیا جائے۔
ایک ذمہ دار نے بتایا ہے کہ 'یہ کام ہفتے میں ایک بار کی جگہ روزانہ کھانا تقسیم کرنے کا کام جلد سے جلد شروع کیا جائے'۔