بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن ’آئی ایل او‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق کووڈ-19 وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے چھ میں سے ایک سے زائد نوجوان بے روزگار ہوئے ہیں اور جبکہ ملازمت میں رہنے والوں نے اپنے کام کے اوقات میں 23 فیصد کی کمی دیکھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نوجوان اس وبائی امراض سے غیر متناسب طور پر متاثر ہورہے ہیں جہاں فروری کے بعد سے نوجوانوں کی بے روزگاری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس نے نوجوان مرد کے بالمقابل نوجوان خواتین کو زیادہ متاثر کیا ہے۔
وبائی امراض نوجوانوں کو کافی زیادہ صدمہ پہنچا رہا ہے، رپورٹ کے مطابق کووڈ-19 نہ صرف ان کے روزگار کو تباہ کررہا ہے بلکہ تعلیم اور تربیت میں بھی خلل ڈال رہا ہے اور مزدور منڈی میں داخلے کے خواہاں افراد یا ملازمتوں کی راہ میں بھی بڑی رکاوٹیں کھڑا کررہا ہے۔
آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گائے رائڈر نے کہا "اگر ہم ان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اہم اور فوری اقدام نہ اٹھاتے ہیں تو وائرس کی میراث کئی دہائیوں تک ہمارے پاس رہ سکتی ہے۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "اگر ان کی صلاحیتوں اور توانائی کو موقع یا ہنر کی کمی کی وجہ سے نظر انداز کیا جاتا ہے تو ، اس سے ہمارے تمام مستقبل کو نقصان پہنچے گا اور کووڈ کے بعد ایک بہتر معیشت کو دوبارہ تعمیر کرنا بہت مشکل ہو جائے گا۔"