دہلی میں آر ایس ایس کے دفتر سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھگوت نے کہا کہ' اسے فتح یا ہار کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ ہمیں ماضی کو فراموش کرنا چاہئے اور مندر کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنا چاہئے۔'
بھگوت نے کہا کہ اس فیصلے نے بھگوان رام کی جائے پیدائش کے مقام پر ہندوں کی ایک مندر کی خواہش پوری کردی ہے۔
مذہبی رہنما شری شری روی شنکر نے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ عدالت نے ہندوؤں اور مسلمانوں دونوں کے ساتھ انصاف کیا ہے۔، شری شری روی شنکر ایودھیا تنازعہ کیس میں سپریم کورٹ کے مقرر کردہ ثالثی پینل کا حصہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ' اس کے ساتھ ہی بھارت دنیا کے لیے تنوع میں اتحاد کی مثال قائم کرے گا۔ یہ ہر ایک کے حق میں ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہر کوئی اس فیصلے کا خیرمقدم کرے گا۔'
سپریم کورٹ نے بابری مسجد رام جنم بھومی متنازع کیس میں فیصلہ سنا دیا ہے۔ متنازعہ زمین رام للا کو دی گئی ہے اور مرکزی حکومت سے مندر کی تعمیر کے لیے خصوصی ٹرسٹ بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔ سنی وقف بورڈ کو الگ سے 5 ایکڑ زمین دی جائے گی۔متبادل زمین مسلمانوں کو براہ راست الاٹمنٹ کے ذریعے دی جائے گی۔