ETV Bharat / bharat

کانپور: سی اے اے مخالف احتجاج کے اکتالیس دن مکمل - این سی آر

شہریت ترمیمی قانون، این سی آر اور این پی آر کے خلاف کانپور میں احتجاجی مظاہرے مسلسل اکتالیس دنوں سے جاری ہیں۔

کانپور:اکتالیس دنوں سے مسلسل دھرنے
کانپور:اکتالیس دنوں سے مسلسل دھرنے
author img

By

Published : Feb 16, 2020, 8:10 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 12:06 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کو گزرے دنوں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، مظاہرین نے پولیس کی لاٹھی بھی سہی۔

کانپور:اکتالیس دنوں سے مسلسل دھرنے

شہریت ترمیمی قانون کو راج سبھا اور لوک سبھا میں پاس کرائے جانے کے بعد جے این یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور کانپور کے آئی آئی ٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا۔

اسی تناظر میں شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرہ غیر معینہ مدت کے لئے شروع ہوا اور اس سے متاثر ہو کر کانپور کے محمد علی پارک میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے۔

ابتدائی دنوں میں یہ مظاہرہ صرف خاتون پر مشتمل تھا لیکن پولیس کے ظلم اور بربریت کو دیکھتے ہوئے جب مظاہرہ آگے بڑھا تو شہر کے حالات کشیدہ ہوتے چلے گئے۔ پولیس نے اس مظاہرے کو ہٹانے کے لیے طرح طرح کی تدبیریں کیں۔

یہاں تک کہ ایک رات پولیس نے زبردستی خواتین پر لاٹھی چلا کر پارک کو خالی کرالیا لیکن پولیس کے ظلم کے خلاف خواتین کا مظاہرہ سڑکوں پر آگیا اور ایک کلومیٹر سے زائد علاقے میں سڑکوں پر ہزاروں خواتین نے اتر کر ریاستی حکومت اور مر کزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنی شروع کی۔

دو دن تک سڑک کو جام رکھا آخر کار ضلع انتظامیہ نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور خواتین سے معافی مانگی، اس کے بعد معززین شہر اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے خواتین سے گزارش کی کہ وہ اپنا مظاہرہ سڑک سے ہٹا کر پہلے کی طرح محمد علی پارک میں کریں جس کی انہیں پوری اجازت ہے۔ انہیں کوئی پارک سے نہیں اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں:دہلی حلف برداری: رام لیلا میدان میں اساتذہ کی حاضری ختم

تب سے لے کر آج تک بدستور محمد علی پارک میں مظاہرے جاری ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ آخر حکومت ہماری باتیں کیوں نہیں سنتی ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کو گزرے دنوں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، مظاہرین نے پولیس کی لاٹھی بھی سہی۔

کانپور:اکتالیس دنوں سے مسلسل دھرنے

شہریت ترمیمی قانون کو راج سبھا اور لوک سبھا میں پاس کرائے جانے کے بعد جے این یو، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور کانپور کے آئی آئی ٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا۔

اسی تناظر میں شاہین باغ میں احتجاجی مظاہرہ غیر معینہ مدت کے لئے شروع ہوا اور اس سے متاثر ہو کر کانپور کے محمد علی پارک میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے۔

ابتدائی دنوں میں یہ مظاہرہ صرف خاتون پر مشتمل تھا لیکن پولیس کے ظلم اور بربریت کو دیکھتے ہوئے جب مظاہرہ آگے بڑھا تو شہر کے حالات کشیدہ ہوتے چلے گئے۔ پولیس نے اس مظاہرے کو ہٹانے کے لیے طرح طرح کی تدبیریں کیں۔

یہاں تک کہ ایک رات پولیس نے زبردستی خواتین پر لاٹھی چلا کر پارک کو خالی کرالیا لیکن پولیس کے ظلم کے خلاف خواتین کا مظاہرہ سڑکوں پر آگیا اور ایک کلومیٹر سے زائد علاقے میں سڑکوں پر ہزاروں خواتین نے اتر کر ریاستی حکومت اور مر کزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرنی شروع کی۔

دو دن تک سڑک کو جام رکھا آخر کار ضلع انتظامیہ نے اپنی غلطی کو تسلیم کیا اور خواتین سے معافی مانگی، اس کے بعد معززین شہر اور ضلعی انتظامیہ کے افسران نے خواتین سے گزارش کی کہ وہ اپنا مظاہرہ سڑک سے ہٹا کر پہلے کی طرح محمد علی پارک میں کریں جس کی انہیں پوری اجازت ہے۔ انہیں کوئی پارک سے نہیں اٹھائے گا۔

مزید پڑھیں:دہلی حلف برداری: رام لیلا میدان میں اساتذہ کی حاضری ختم

تب سے لے کر آج تک بدستور محمد علی پارک میں مظاہرے جاری ہیں۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ آخر حکومت ہماری باتیں کیوں نہیں سنتی ہے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 12:06 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.