روتھ نے منگل کو کہا’’ہم کشمیر میں کیے گئے اقدامات، آسام میں ان کے کاموں اور اب حال ہی میں اس امتیازی شہریت ترمیمی قانون کی طرف سے مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیز کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ نے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی مذاہب کے لوگوں کو شہریت پیش کرنے والا بل شہری ترمیمی قانون (سي اےاے) منظور کیا تھا۔ اس کے مطابق مسلمانوں کو اس قانون کے تحت شہریت نہیں دی جائے گی۔
اس سے قبل گزشتہ برس 5اگست کو مرکزی حکومت نے جموں کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ اور پھر اسے عملاً ختم کردیاگیا۔
'مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیز تشویشناک'
بین الاقوامی ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر کینتھ روتھ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیز کی وجہ سے تنظیم فکر مند ہے۔
روتھ نے منگل کو کہا’’ہم کشمیر میں کیے گئے اقدامات، آسام میں ان کے کاموں اور اب حال ہی میں اس امتیازی شہریت ترمیمی قانون کی طرف سے مودی حکومت کی مسلم مخالف پالیسیز کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں‘‘۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ نے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے ہندو، سکھ، بدھ، جین، پارسی اور عیسائی مذاہب کے لوگوں کو شہریت پیش کرنے والا بل شہری ترمیمی قانون (سي اےاے) منظور کیا تھا۔ اس کے مطابق مسلمانوں کو اس قانون کے تحت شہریت نہیں دی جائے گی۔
اس سے قبل گزشتہ برس 5اگست کو مرکزی حکومت نے جموں کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کا اعلان کیا تھا۔ اور پھر اسے عملاً ختم کردیاگیا۔
id
Conclusion: