خیال رہے کہ ملک بھر میں جرائم کا ریکارڈ تیار کرنے والے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو ( این سی آر بی ) کے ذریعہ ہجومی تشدد، کھاپ اور مذہبی نفرت کے جرائم کی فہرست تیار کرنے میں 2016 کے معیار کو اپنانے کی خبر سامنے آئی ہے۔
ایک برس تاخیر سے چل رہی این سی آر بی نے اعداد و شمار کی تیاری میں نئے مناہج متعارف کرائے مگر ہجومی تشدد اور مذہبی نفرت کی بنیاد پر ہونے والے خوفناک جرائم کو کوئی زمرہ نہیں دیا۔
کانگریس پارٹی کی جانب سے اس معاملہ میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
کانگریس کے سینئیر رہنما راشد علوی نے کہا کہ اگر ہجومی تشدد مودی حکومت کے لئے جرم ہوتا تو اس کے وزراء ہجومی تشدد کے ملزمین کا گلدستوں سےاستقبال نہ کرتے۔
راشد علوی نے مزید کہا کہ دراصل مودی حکومت کے دور میں سارے ادارے دباؤ میں کام کر رہے ہیں، یہ بھی اسی دباو کا نتیجہ ہے۔