قومی تفتیشی ایجنسی اے این آئی نے 20 اپریل کو حیدرآباد سے طٰہٰ نامی ایک مسلم نوجوان کو شدت پسندی کے شبہ میں گرفتار کیا تھا، لیکن اس کے تھوڑے دیر میں پوچھ گچھ کے بعد اسے چھوڑ دیا گیا۔
اس نوجوان کو اے این آئی کی طرف روزانہ اس کے دفتر میں حاضر ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اس معاملے پر مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجداللہ خان نے سیاسی و ملی جماعتوں کی خاموشی پر حیرت اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم سمیت تمام جماعتیں خوشامدی بن چکی ہیں، ان میں سوال کرنے کی ہمت اور سکت باقی نہیں رہ گئی ہے۔