ریلوے بورڈ کے چیئرمین ونود کمار یادو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 'مختلف ریاستی حکومتوں کے ساتھ اشتراک سے چلائی جارہی ٹرینوں کو اس وقت تک چلایا جاتا رہے گا جب تک ان کا مطالبہ ہوتا رہے گا، ملک میں ہر ایک ریل ڈیویژنل ہیڈ کوارٹر پر مزدور اسپیشل ٹرین کے لیے ایمرجنسی ریک تیار کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستوں اور مقامی انتظامیہ کے مطالبہ پر انڈین ریلوے ملک کے کسی بھی اسٹیشن سے کم سے کم وقت میں مزدور اسپیشل ٹرین چلانے کے لیے تیار ہے۔
ونود کمار یادو نے کہا کہ 'انڈین ریلوے نے اسپیشل ٹرینوں کے بعد 12 مئی سے شروع کی گئی 15 جوڑی اسپیشل ریل گاڑیوں کے علاوہ یکم جون سے 30 جون تک 200 سے زیادہ گاڑیاں چلانے کا اعلان کیا ہے۔
ان کے لیے اب تک 17 لاکھ سے زائد ٹکٹ بک ہوچکے ہیں جو کل سیٹوں کا تقریباً 30 فیصد ہے، ان کے مطابق ریلوے کی زیادہ سے زیادہ ٹکٹ کھڑکی کھل چکی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 'ریلوے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر مسافروں کے لیے اعلان کردہ ہیلتھ پروٹوکول پر پوری طرح عمل پیرا ہے، اس لیے ان گاڑیوں کو اسی جگہ روکا جارہا ہے جہاں پروٹوکول کا نظام موجود ہے۔
ونود کما نے یہ بھی کہا کہ ریلوے نے ریزرو سفر پر پوری طرح پابندی عائد کردی ہے، ویٹنگ اور آر اے سی ٹکٹ کا مطلب سوشل ڈسٹنسنگ سے سمجھوتہ کرنا نہیں ہے بلکہ یہ ٹکٹ انہیں ہی جاری کیا جائے گا جن کی سیٹ کنفرم ہوسکے۔
انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ ریلوے زیادہ کرایہ وصول کررہی ہے، ریلوے وہی کرایہ لے رہی ہے جو لاک ڈاؤن سے قبل تھے۔کچھ رعایتوں کو ابھی اس لیے معطل کیا گیا ہے کیونکہ ریلوے اس وقت غیر ضروری سفر کی حوصلہ شکنی کرنا چاہتی ہے۔