ریلوے کے عہدیداروں کے مطابق حکومت کی جانب سے چلائی رہی خصوصی شرمک ٹرینوں میں نو مئی سے 27 مئی کے درمیان تقریبا 80 مہاجر مزدوروں کی موت ہ چکی ہے۔
ان میں سے ایک کورونا وائرس کا مریض تھا جبکہ گیارہ، دیگر شریک مرض کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں۔
اعداوشمار کے مطابق 23 مئی کو دس افراد، 24 مئی کو نو، 25 مئی کو آٹھ ، 27 مئی کو آٹھ اور 26 مئی کو 13 اموات ہوئی ہیں۔
بھارت میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے سبب پھنسے ہوئے تارکین وطن مزدوروں کی حالت زار اور اکثر کو اپنے آبائی وطن تک پہنچنے کے لیے لمبی لمبی مسافت پر مجبور ہونا، ایک بڑا انسانیت سوز چیلنج بن کر سامنے آیا ہے۔
ان میں سے بہت سے دل دوز تصاویروں میں سے ایک تصویر مظفر پور ریلوے اسٹیشن کی ہے، جس میں ایک بچہ اپنی مردہ ماں کو بیدار کرنے کی کوشش کر رہاہے، سوشل میڈایا پر اس کا ویڈیو وائرل ہوا تھا، اور یہ پتہ چلا تھا کہ وہ خاتون شرمک ٹرین سے سفر کررہی تھی۔
خصوصی شرمک ٹرینوں کا آغاز یکم مئی سے ہوا تھا، جس کے ذریعے لاکھوں کو لوگوں کو ان کے گھروں تک پہنچایا جا چکا ہے۔
مہاجر مزدورں کی بڑے پیمانے پر واپسی کے درمیان بہار، مغربی بنگال اور اڈیشہ جیسی ریاستوں میں کورونا وائرس کے معاملات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں کورونا کیسز کی کل تعداد 1.73 لاکھ کو عبور کرچکی ہے، جس میں 4،900 سے زیادہ اموات شامل ہیں، اور 82،000 سے زیادہ صحت یاب ہوچکے ہیں۔