ETV Bharat / bharat

بیوی کی انگوٹھی بیچ کر خریدا بیل گاڑی، پھر نکل پڑا اپنے گھر

روزگار کی تلاش میں سنجے اپنے گھر بار کو چھوڑ کر سینکڑوں کلومیٹر دور اپنے اہل خانہ کے ساتھ جودھ پور شہر پہنچا، لیکن لاک ڈاؤن کے بعد پیسے کمانے کے سارے راستے بند ہوگئے، مکان مالک نے کرایہ ادا نہ کرنے پر مکان خالی کرنے کی دھمکی دی، صورتحال ایسی ہوگئی کہ فاقہ کشی نوبت آگئی۔

بیوی کی انگوٹھبیچ کر خریدا بیل گاڑٰ، پھر نکل پڑا اپنے گھر
بیوی کی انگوٹھبیچ کر خریدا بیل گاڑٰ، پھر نکل پڑا اپنے گھر
author img

By

Published : May 19, 2020, 2:03 PM IST

ایسی حالت میں سنجے کے پاس اپنے گاؤں اور گھر تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، سنجے کے پاس اپنی بیوی کی سونے کی انگوٹھی ہی ایک آخری امید تھی جسے اس نے بیچ کر ایک بیل گاڑی خریدی لیکن مفلسی کا عالم یہ تھا کہ بیل خریدنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں تھے تو اس نے آوارہ بیل کو پکڑ لیا اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیل گاڑی سے نکل پڑا۔

بیوی کی انگوٹھبیچ کر خریدا بیل گاڑٰ، پھر نکل پڑا اپنے گھر

سنجے نٹ اتر پردیش کے گاؤں ناگلہ تنگاد کا رہائشی ہے، سنجے کے مطابق وہ کئی برسوں سے جودھ پور میں سلائی مشین کی مرمت اور کھیل کے علاوہ تماشا دیکھا کر گذر بسر کررہا تھا، لیکن کرونا کی وبا اور لاک ڈاؤن نے صورتحال کو اتنا افسرد ہکردیا کہ گھر میں کھانا پکانے کے لیے آٹا کچھ بچا تک نہیں تھا، ایک ماہ تک پڑوسیوں کی مدد سے اہل خانہ کا پیٹ بھرتا رہا، لیکن پھر ایک وقت ایسا بھی آیا جب پڑوسیوں کی مدد بھی رک گئی۔

سنجے کے مطابق اسے نہ صرف اہل خانے کے کھانے اور پالنے کا مسئلہ درپیش تھا بلکہ سب سے بڑا مسئلہ اس کرایہ کے لیے رقم اکٹھا کرنا تھا جہاں وہ رہتا تھا۔ مکان مالک روزانہ دھمکیاں دینے لگا، گھر چھوڑنے کا بھی دباؤ بنانے لگا، آخر کار اس نے گھر جانے کا فیصلہ کیا۔

اس نے کہا کہ 'میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا، اہل خانہ کے ساتھ سڑک پر بیٹھنے کے بجائے اپنے گاؤں واپس جانا مناسب تھا، ہمیں صرف ایک امید تھی، بیوی کی سونے کی انگوٹھی بیچنے کے بعد ہم نے چھ ہزار روپے اکٹھے کیے اور ایک بیل گاڑی خریدی، بیل کو خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے لوگوں کی مدد سے ہم نے ایک آوارہ بیل کو پکڑ کر گاڑی میں ڈال دیا۔

سنجے نے اپنا درد کا بیاں کرتے ہوئے بتایا کہ 'وہ بیل کی گاڑی میں گھریلو سامان پیک کرنے کے بعد ہفتہ کے روز اہل خانہ کے ساتھ بھرت پور پہنچے، چونکہ بیل گاڑٰ کو آوارہ بیل کھینچ رہا تھا اسی لیے اسے سنبھالنے کی خاطر سنجے نے خود سڑک پر پیدل چل پڑے۔

ایسی حالت میں سنجے کے پاس اپنے گاؤں اور گھر تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، سنجے کے پاس اپنی بیوی کی سونے کی انگوٹھی ہی ایک آخری امید تھی جسے اس نے بیچ کر ایک بیل گاڑی خریدی لیکن مفلسی کا عالم یہ تھا کہ بیل خریدنے کے لیے اس کے پاس پیسے نہیں تھے تو اس نے آوارہ بیل کو پکڑ لیا اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیل گاڑی سے نکل پڑا۔

بیوی کی انگوٹھبیچ کر خریدا بیل گاڑٰ، پھر نکل پڑا اپنے گھر

سنجے نٹ اتر پردیش کے گاؤں ناگلہ تنگاد کا رہائشی ہے، سنجے کے مطابق وہ کئی برسوں سے جودھ پور میں سلائی مشین کی مرمت اور کھیل کے علاوہ تماشا دیکھا کر گذر بسر کررہا تھا، لیکن کرونا کی وبا اور لاک ڈاؤن نے صورتحال کو اتنا افسرد ہکردیا کہ گھر میں کھانا پکانے کے لیے آٹا کچھ بچا تک نہیں تھا، ایک ماہ تک پڑوسیوں کی مدد سے اہل خانہ کا پیٹ بھرتا رہا، لیکن پھر ایک وقت ایسا بھی آیا جب پڑوسیوں کی مدد بھی رک گئی۔

سنجے کے مطابق اسے نہ صرف اہل خانے کے کھانے اور پالنے کا مسئلہ درپیش تھا بلکہ سب سے بڑا مسئلہ اس کرایہ کے لیے رقم اکٹھا کرنا تھا جہاں وہ رہتا تھا۔ مکان مالک روزانہ دھمکیاں دینے لگا، گھر چھوڑنے کا بھی دباؤ بنانے لگا، آخر کار اس نے گھر جانے کا فیصلہ کیا۔

اس نے کہا کہ 'میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا، اہل خانہ کے ساتھ سڑک پر بیٹھنے کے بجائے اپنے گاؤں واپس جانا مناسب تھا، ہمیں صرف ایک امید تھی، بیوی کی سونے کی انگوٹھی بیچنے کے بعد ہم نے چھ ہزار روپے اکٹھے کیے اور ایک بیل گاڑی خریدی، بیل کو خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے لوگوں کی مدد سے ہم نے ایک آوارہ بیل کو پکڑ کر گاڑی میں ڈال دیا۔

سنجے نے اپنا درد کا بیاں کرتے ہوئے بتایا کہ 'وہ بیل کی گاڑی میں گھریلو سامان پیک کرنے کے بعد ہفتہ کے روز اہل خانہ کے ساتھ بھرت پور پہنچے، چونکہ بیل گاڑٰ کو آوارہ بیل کھینچ رہا تھا اسی لیے اسے سنبھالنے کی خاطر سنجے نے خود سڑک پر پیدل چل پڑے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.