فضائیہ میں مگ-27 طیاروں کا صرف ایک ہی نمبر 29 سكواڈرن بچا ہے جو جودھپور میں واقع ہے۔ اس سكواڈرن کے طیارے جمعہ کو آخری اڑان بھریں گے اور اس کے بعد انہیں فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کے بیڑے سے رخصت کر دیا جائے گا۔ فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوريا اور کئی سینئر افسران اس تاریخی لمحے کے گواہ بنیں گے۔ مگ طیاروں کے دیگر ورژن مگ-23 بائسن، اور مگ-23 ایم ایف اور مگ-27 کے پرانے ورژن پہلے ہی ایئر فورس سے رخصت ہو چکے ہیں۔
اس سكواڈرن کے طیاروں کی رخصتی کے بعد فضائیہ کے اسكواڈرنوں کی تعداد 28 رہ جائے گی جبکہ ان کی منظور شدہ تعداد 42 سكواڈرن ہے۔
مگ-27 طیاروں کو آخری بار 2006 میں اپ گریڈ کرکے ترقی یافتہ بنایا گیا تھا اس کے بعد سے یہ طیارہ مختلف مہمات میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔ مگ طیاروں نے امن اور جنگ کے وقت بھی ملک کی بڑھ چڑھ کر خدمت کی ہے۔
مگ-27 طیاروں نے کرگل کی جنگ میں دشمن کے ٹھکانوں پر راکٹوں اور بموں سے صحیح نشانہ لگاکر اپنا لوها منوایا تھا۔ ان طیاروں نے آپریشن پراکرم کے وقت بھی اہم کردار نبھایا تھا۔ مگ-27 کے اپ گریڈ ورژن نے کئی قومی اور بین الاقوامی مشقوں میں بھی حصہ لیا تھا۔
انتیس سكواڈرن میں گزشتہ برسوں کے دوران مگ 21 ٹائپ 77، مگ 21 ٹائپ 96، مگ 27ا یم ایل اور مگ 27 اپ گریڈ جیسے لڑاکا طیارے شامل ہیں۔ اس سكواڈرن کو آئندہ 31 مارچ کو نمبر پلیٹ کیا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ یہ اسكواڈرن معطل ہو جائے گا۔
مگ 27 ایک انجن والا اور ایک نشست کا ہوائی جہاز ہے جو 1700 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھرنے کے قابل ہے۔ ہوائی جہاز 23 ایم ایم کی 6 بیرل والی توپ اور 4 ہزار کلو گرام ہتھیار لے جانے کے قابل ہے۔ ان طیاروں کو 1982 میں فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا تھا۔