گری راج سنگھ نے کہا کہ بہار بی جے پی نے انہیں نوادا سے ٹکٹ نہ دے کر ان کی توہین کی ہے۔
انہوں نے کہا ' میں صرف بہار بی جے پی کی قیادت سے ناراض ہوں۔یہ فیصلہ ( بیگوسرائے سے امیدواری) مجھ سے بات کیے بغیر کیا گیا ہے، میری توہین کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ' میں 1996 اور 2014 میں بیگو سرائے سے امیدواری چایتا تھا لیکن پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ بھولا سنگھ اس نشست سے امیدواری کرنا چاہتے ہیں۔مجھے نوادا سے امیدواری دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے نوادا کی عوام کے لیے کافی محنت کی ہیں۔
انہوں نے اس کے پیچھے کی وجہ بتانا چاہیےکہ انہیں نوادا سے امیدواری کیوں نہیں دی گئی۔بی جے پی مجھے وضاحت کرنا چاہیے، میرے دل کو چوٹ پہنچی ہے۔ میں اپنی توہین سے سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔
گری راج سنگھ نے دعویٰ کیا کہ انہیں چراغ پسوان اور بہار بی جے پی کے صدر نتیہ نند رائے نے انہیں اپنی پسند کی نشست کے لیے یقین دہانی کرائی تھی۔
انہوں نے کہا 'چراغ پاسوان نے مجھ سے کہا کہ میں جو بھی سیٹ سےچاہتا ہوں اس سے امیدواری کرسکتا ہوں ۔ نتیا نند نے بھی کہاتھا کہ چراغ پاسوان نے بتایا تھا کہ نوادا سیٹ انہوں نے نہیں لیاہےبلکہ این ڈی اے نے انہیں دی ہے جسے سن کر مجھے زیادہ تکلیف ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گری راج سنگھ نوادا سے امیدوری کرنا چاہتے تھے لیکن پارٹی کی جانب سے انہیں بیگوسرائے سے عام انتخابات میں امیدواری دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ بیگوسرائے سے سی پی آئی نے کنہیا کمار کو امیدوار بنایا ہے۔