ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج لکھنؤ میں سنی وقف بورڈ کی میٹنگ ہوئی ۔ جس میں پانچ ایکڑ زمین لینے پر کوئی فیصلہ نہیں تاہم فیصلے پر نظرثانی درخواست داخل نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
سنی سینٹرل وقف بورڈ کے رکن ایڈوکیٹ عبدالرزاق نے کہا کہ میرا ماننا یہ ہے کہ نظرثانی درخواست داخل کرنا چاہیے جب کہ دیگر 6 ارکان نے ریویو پٹیشن داخل کرنے کے خلاف ووٹنگ کی۔
جہاں تک 5 ایکڑ زمین لینے کا مسئلہ ہے تو بورڈ میں اس پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہو پایا ہے وہ آئندہ کے میٹنگ طے کیا جائے گا۔
اس سے قبل وقف بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران صاف طور پر کہا تھا کہ ہم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تھا کہ جہاں تک پانچ ایکڑ زمین کا مسئلہ ہے تو بورڈ کی میٹنگ کے بعد اس مسئلے پر آخری فیصلہ کیا جائے گا۔
ای ٹی وی بھارت کی اطلاع کے مطابق وقف بورڈ میں گیارہ ممبران ہوتے ہیں، لیکن موجودہ وقت میں صرف آٹھ ہیں۔
ان ممبران کی بات کی جائے تو آج میٹنگ میں سات ممبران ہی شامل ہوئے جب کہ ایڈووکیٹ عمران معبود خاں نے میٹنگ سے خود کو دور رکھا۔
ایڈووکیٹ عمران معبود خاں نے پہلے ہی بیان جاری کرکے کہا تھا کہ وہ اس حق میں نہیں ہیں، کہ مسجد کے بدل میں پانچ ایکڑ زمین لی جائے۔
وقف بورڈ میں دو ممبران ایڈووکیٹ ہوتے ہیں جن میں سے موجودہ وقت میں ایڈووکیٹ عبدالرزاق خان اور ایڈووکیٹ عمران معبود خان ہیں۔
یہ دونوں ممبران زمین نہ لینے پر پہلے ہی بیان جاری کر چکے ہیں۔ عمران معبود خاں نے میٹنگ میں شرکت نہیں کی جبکہ عبدالرزاق میٹنگ میں شامل ہیں۔
ان دونوں کا ماننا ہے کہ ہمیں کسی بھی حال میں ایودھا میں پانچ ایکڑ زمین نہیں لینی چاہیے۔
غور طلب ہے کہ عمران معبود خاں پچھلی 42 میٹنگ میں سے ایک میں بی شامل نہیں ہوئے اور آج اہم میٹنگ ہوتے ہوئے بھی نہیں آئیں۔
بورڈ میں 11 ممبران ہوتے ہیں
- دو ممبر پارلیمان رکن، ابھی یہ دونوں سیٹ خالی ہیں۔
- دو ممبر اسمبلی رکن ہوتے ہیں، جن میں ابھی ابرار احمد موجودہ وقت میں ہیں۔
- دو متولی ہوتے ہیں، جن میں بورڈ کے چیئرمین زفر احمد فاروقی اور عدنان فروخ بیگ موجود ہیں۔
- ایک عالم دین ہوتے ہیں، ابھی سید احمد علی ہیں۔
- ایک ممبر سماجی کارکن ہوتے ہیں، ابھی جنید صدیقی ہیں۔
- دو ممبر بار کونسل کے، ابھی عبدالرزاق اور عمران معبود خان ہیں۔
- حکومت کے نمائندے بھی ایک ہوتے ہیں، موجودہ وقت میں محمد جنید ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کو جو خبر ملی ہے اس کے مطابق زمین لینے کے حق میں میں 6-1 سے فیصلہ آ سکتا ہے۔