ETV Bharat / bharat

مانیٹرنگ میکانزم  کے ذریعے طبی تشخص ممکن

مانیٹرنگ میکانزم  کے ذرئعے مثالی اسکورنگ طریقہ کار کااستعمال کرکے ایف سی اور خردہ این بی ایف سی کمپنیوں کیلئے رول اوور رسک کااندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

مانیٹرنگ میکانزم  کے ذریعے طبی تشخص ممکن
مانیٹرنگ میکانزم  کے ذریعے طبی تشخص ممکن
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 12:04 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:51 PM IST

نان بینکنگ فائنانشیل کمپنی (این بی ایف سی) اور ہاؤسنگ فائنانس کمپنی (ایچ ایف سی) کے شعبوں کیلئے تیار کردہ ایک نیا تشخیصی ہیلتھ اسکور اس شعبے کی کمپنیوں کو درپیش زیر التوا تحلیلی مسائل سے متعلق انتباہ کے پیشگی اشاروں کاپتہ لگانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔


مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعے آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ 20-2019 کے اقتصادی جائزے میں اس نئے طریقہ کار کا ایک تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے جس میں این بی ایف سی اور ایچ ایف سی فرموں کی معاشی صحت کی پیشین گوئی میں اس کی معتبریت شامل ہے۔

پیشگی بجٹ جائزے میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ اسکور کااستعمال ایک کارآمد آلہ کے طور پر کیا جاسکتا ہے تاکہ ناموافق مالیاتی رجحانات سے نمٹنے کیلئے بروقت اصلاحاتی اقدامات شروع کیےجاسکیں۔


آئی ایل اینڈ ا یف ایس اور ڈی ایچ ایف ایل کی دو ذیلی کمپنیوں کے ذریعے قرض ادا نہ کرپانے کی حالیہ مثال کو بیان کرتے ہوئے معاشی جائزے میں این بی ایف سی نادہندگی کو معیشت پر منفی اثرات سے تعبیر کیا گیا ہے۔

ان دو کمپنیوں کے قرض ادا نہ کرنے کی صورت میں اس طرح کاایک سلسلہ شروع ہوگیا جسے ان کمپنیوں کے تجارتی پیپرز کے مارکیٹ کی قیمت پر گہرا اثر پڑا ، قرض میچول فنڈ میں سرمایہ کاروں کی فروخت کوجھٹکا لگا۔

ان قرض فنڈ کے اثاثے کی خالص قدر میں 53فیصد کی گراوٹ آئی اور دباؤ کے شکار این بی ایف سی کمپنیوں کی ایکویٹی قیمتوں میں تیزی سے کمی درج کی گئی جس کے نتیجے میں این بی ایف سی کمپنیوں کو 4000 کروڑ روپئے کا زبردست خسارہ ہوا۔

اس سے بھارتی معیشت میں قرض کی مجموعی ترقی پر گہرا اثر پڑا اور اس کے بدلے میں گھریلو مجموعی پیداوار کی ترقی میں کمی آئی۔

نان بینکنگ فائنانشیل کمپنی (این بی ایف سی) اور ہاؤسنگ فائنانس کمپنی (ایچ ایف سی) کے شعبوں کیلئے تیار کردہ ایک نیا تشخیصی ہیلتھ اسکور اس شعبے کی کمپنیوں کو درپیش زیر التوا تحلیلی مسائل سے متعلق انتباہ کے پیشگی اشاروں کاپتہ لگانے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔


مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ذریعے آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ 20-2019 کے اقتصادی جائزے میں اس نئے طریقہ کار کا ایک تفصیلی تجزیہ پیش کیا گیا ہے جس میں این بی ایف سی اور ایچ ایف سی فرموں کی معاشی صحت کی پیشین گوئی میں اس کی معتبریت شامل ہے۔

پیشگی بجٹ جائزے میں کہا گیا ہے کہ ہیلتھ اسکور کااستعمال ایک کارآمد آلہ کے طور پر کیا جاسکتا ہے تاکہ ناموافق مالیاتی رجحانات سے نمٹنے کیلئے بروقت اصلاحاتی اقدامات شروع کیےجاسکیں۔


آئی ایل اینڈ ا یف ایس اور ڈی ایچ ایف ایل کی دو ذیلی کمپنیوں کے ذریعے قرض ادا نہ کرپانے کی حالیہ مثال کو بیان کرتے ہوئے معاشی جائزے میں این بی ایف سی نادہندگی کو معیشت پر منفی اثرات سے تعبیر کیا گیا ہے۔

ان دو کمپنیوں کے قرض ادا نہ کرنے کی صورت میں اس طرح کاایک سلسلہ شروع ہوگیا جسے ان کمپنیوں کے تجارتی پیپرز کے مارکیٹ کی قیمت پر گہرا اثر پڑا ، قرض میچول فنڈ میں سرمایہ کاروں کی فروخت کوجھٹکا لگا۔

ان قرض فنڈ کے اثاثے کی خالص قدر میں 53فیصد کی گراوٹ آئی اور دباؤ کے شکار این بی ایف سی کمپنیوں کی ایکویٹی قیمتوں میں تیزی سے کمی درج کی گئی جس کے نتیجے میں این بی ایف سی کمپنیوں کو 4000 کروڑ روپئے کا زبردست خسارہ ہوا۔

اس سے بھارتی معیشت میں قرض کی مجموعی ترقی پر گہرا اثر پڑا اور اس کے بدلے میں گھریلو مجموعی پیداوار کی ترقی میں کمی آئی۔

Intro:Body:

 


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 5:51 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

Business
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.