ملک گیر لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے یہ صفائی ملازمین دن رات محنت کررہے ہیں۔
اس کی تازہ مثال یہ ہے کہ دہرادھن میں صفائی ملازمین روزانہ صبح سے ہی تمام علاقوں کو سینی ٹائز کرنے کا کام کررہی ہے۔
وہیں اتراکھنڈ کی حکومت صفائی ملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پھولوں کے ہار سے ان کا جوش وخروش کے ساتھ استقبال کرتے نظر آتی رہی ہے۔لیکن ان سب میں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے والے ان صفائی ملازمین کی تحفظ کو یقنی بنانا سب سے اہم سوال ہے۔
دہرادھن میونسپل کارپوریشن میں تقریبا 1895 صفائی ملازمین کام کرتے ہیں۔جن میں 700 مستقل ملازمین، 120 نالا گینگ، 75 نائٹ ورکرز، 800 سنیٹینش کمیٹی اور 200 آوٹ سورسنگ صفائی مزدور شامل ہیں۔
یہ صفائی ملازمین دن رات تمام وارڈ کے انتظامات کو بہتر کرنے میں دن رات محنت کرتے ہیں۔
صرف یہی نہیں دہرادھن میونسپل کارپوریشن کے تمام وارڈوں میں وارڈ سپروائزر کی سربراہی میں دو ملازمین کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے صفائی ستھرائی پر کام کر رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی پوری میونسپل کارپوریشن کے اندر 50 بڑی گاڑیاں بھی لگائی گئیں ہیں ، جو مرکزی چوک چوراہے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کو صاف کرنے کا کام کررہی ہیں۔
کافی ماسک دستیاب نہیں ہیں …
… جبکہ راشٹریہ صفائی مزدور سنگھ کے سٹی صدر سونو خیروال نے کہا کہ انتظامیہ نے صفائی کرنے والے کارکنوں کو تمام ضروری اشیایہ فراہم کیا ہے لیکن اعلی معیار کے ماسک فراہم نہیں کیے گئے ہیں کیونکہ انہیں جو ماسک دستیاب کیا گی ہے وہ محض 6 گھنٹے تک کام کرسکتا ہے لیکن انہیں اسی ماسک کے ساتھ کئی دنوں تک کام کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ میونسپل میئر اور عہدیدار یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ملازمین کو تمام تر سہولیات میسر ہیں لیکن اب ماسک کی کمی کے سبب صفائی عملہ کب تک اسی طرح سے کام کرتے رہیں گے۔