آندھی اور بارش کی وجہ سے اب تک کم سے کم 31 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔
راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، اترپردیش سمیت ملک کے کئی ریاستو ں میں فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔
خبروں کے مطابق راجستھان میں 9 اور مدھیہ پردیش میں 10 لوگوں کی طوفان کی وجہ سے موت ہوگئی،جبکہ گجرات اور دیگر ریاستوں میں اموات کی اطلاعات ہیں۔
بارش اور طوفان سے پورے شمالی بھارت میں درجہ حرارت میں زبردست گراوٹ درج کی گئی ہے۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے کئی گھر تباہ ہوگئے اور درخت اکھڑ گئے۔
طوفان کی وجہ سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور بجلی کی سپلائی میں رکاوٹ آئی ہے۔
بارش اور ژالہ باری سے جے پور میں درجہ حرارت گرکر 11.6 ڈگری سیلسیس پہنچ گیا۔
راجستھان کے ہی چتوڑ میں 22 ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ راجستھان کے بسی اور جم واڑا میں دیوار منہدم ہونے سے دو لوگوں کی موت ہوگئی۔
جھالواڑا میں چار بچوں اور ادے پور میں دو لوگوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
آندھی طوفان سے مدھیہ پردیش میں کم سے کم10 لوگوں کی موت اور کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
بارش اور بجلی گرنے سے اندور میں ایک ہی کنبہ کے تین لوگوں کی موت ہوگئی۔
چھندواڑا میں درجہ حرارت 28 ڈگری گرگیا۔ بارش سے ہزاروں کوئنٹل گیہوں تباہ ہوگئے۔
ریاست کے مندسور اور نمچ میں خوب ژالہ باری ہوئی۔ اس کے بعد رات بھر بارش ہوتی رہی۔
بتایا جارہا ہے کہ گجرات میں بھی آندھی اور طوفان سے 9 لوگوں کی موت ہوگئی۔
ادھر اترپردیش میں بھی محکمہ موسمیات کے اندازہ کے مطابق منگل دوپہر شہر میں تیز ہواؤں کی وجہ سے درجہ حرارت 10.5 ڈگری نیچے چلا گیا۔ اس سے لوگوں کو گرمی سے کافی راحت ملی۔ حالانکہ تیز ہوا سے لوگوں کو پریشانی بھی ہوئی۔
وہیں محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق، بدھ کی دوپہر بعد دارالحکومت لکھنؤ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بارش اور آندھی طوفان کے آثار ہیں۔
اترپردیش لکھنؤ اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں بارش اور آندھی طوفان کے آثار ہیں۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جے پی گپتا نے بتایا کہ اس وقت ہوا کا رخ جنوب مشرق کی طرف ہے۔ اس درمیان بدھ کو بھی بادل برقرار ہے۔ شام ہوتے ہی بارش اور 60 سے 70 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے آندھی طوفان کے بھی آثار ہیں۔ حالانکہ جمعرات کو موسم صاف رہنے کی امید ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے گجرات میں آندھی اور طوفان اور بے موسم کی بارش سے کئی لوگوں کی موت پر اپنے دکھ کا اظہار کیا اور معاوضے کا اعلان کیا ہے۔