ETV Bharat / bharat

منی پور کے جلا وطن رہنماؤں نے خود ساختہ حکومت قائم کی - لندن

ریاست منی پور سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں نے بھارت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطن حکومت قائم کر لی ہے۔

منی پور کے رہنماؤں نے جلا وطن حکومت قائم کی
author img

By

Published : Oct 30, 2019, 10:41 PM IST

منی پور نے برطانیہ سے برصغیر کی آزادی اور تقسیم ہند کے دو برس بعد سنہ 1949 میں بھارت میں شمولیت اختیار کر لی تھی تاہم اس ریاست میں گزشتہ کئی دہائی سے علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔

منی پور کی اس اعلان کردہ جلاوطن حکومت 'منی پور اسٹیٹ کونسل' کے وزیر برائے خارجہ امور نارینگبام سمرجیت نے اعلان کیا کہ اب اس حکومت کو قانونی حکومت بنانے کے تعلق سے اقوام متحدہ سے تسلیم کرانے کی کوشش کی جائے گی۔

لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نارینگبام سمرجیت نے کہا ہم آج سے دستوری جلاوطن حکومت کو یہاں سے چلائیں گے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس پریس کانفرنس میں منی پور کا بھارت سے آزادی کا اعلان بھی پڑھ کر سنایا گیا، منی پور کے رہنماؤں نے پہلی مرتبہ سنہ 2012 میں بھارت سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔

منی پور کی جلا وطن اسٹیٹ کونسل کے وزیر خارجہ نارینگبام سمرجیت نے اس موقع پر مزید کہا 'ہم مختلف اقوام کی طرف سے خود کو تسلیم کرانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہم اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کر سکیں اور ہمیں امید ہے کہ بہت سے ممالک ہماری آزادی کو تسلیم کر لیں گے۔

منی پور کا شمار بھارت کی چھوٹی ریاستوں میں ہوتا ہے اور اس کی آبادی تقریباً 28 لاکھ افراد پر مشتمل ہے، یہ ریاست 'سیون سسٹرز' کے نام سے جانے والی ریاستوں کے اس گروپ میں شامل ہے جو ملک کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہیں اور وہاں بھارت سے علیحدگی کی آوازیں اٹھتی رہتی ہیں۔

یہ علاقہ پانچ دیگر ممالک کے درمیان گِھرا ہوا ہے اور بھارت کے بقیہ حصوں کے ساتھ ایک ایسے زمینی راستے سے جڑا ہوا ہے جو بنگلہ دیش کے اوپر سے ہو کر گزرتا ہے۔

یہ خطہ گزشتہ کئی دہائی سے 100 سے زائد عسکریت پسند گروپس کا گڑھ بنا ہوا ہے جو بھارت سے علیحدگی سے لے کر خود مختاری کے حصول کے مطالبات کے ساتھ مسلح کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، پُرتشدد واقعات ریاست منی پور میں معمول کا حصہ ہیں، اس ریاست کی سرحد میانمار کے ساتھ ملتی ہے اور یہاں بھارتی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

منی پور کی نئی اعلان کردہ جلاوطن حکومت کے وزیر خارجہ نارینگبام سمرجیت نے امید ظاہر کی کہ دنیا ان کی طرف سے بھارت سے آزادی کو تسلیم کرے گی۔

انہوں نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا 'ہم وہاں آزاد نہیں ہیں اور ہماری تاریخ کو تباہ کیا جا رہا ہے، ہماری ثقافت کو ختم کیا جا رہا ہے، اس لیے اقوام متحدہ کو ہماری آواز سننی چاہیے، ہم پوری دنیا کے سامنے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں کہ منی پور میں رہنے والے لوگ بھی انسان ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس خودساختہ حکومت کی تشکیل کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے ہونے لگے ہیں۔

ایک صارف نے نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ 'نماز معاف کرنے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے'۔

منی پور نے برطانیہ سے برصغیر کی آزادی اور تقسیم ہند کے دو برس بعد سنہ 1949 میں بھارت میں شمولیت اختیار کر لی تھی تاہم اس ریاست میں گزشتہ کئی دہائی سے علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔

منی پور کی اس اعلان کردہ جلاوطن حکومت 'منی پور اسٹیٹ کونسل' کے وزیر برائے خارجہ امور نارینگبام سمرجیت نے اعلان کیا کہ اب اس حکومت کو قانونی حکومت بنانے کے تعلق سے اقوام متحدہ سے تسلیم کرانے کی کوشش کی جائے گی۔

لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نارینگبام سمرجیت نے کہا ہم آج سے دستوری جلاوطن حکومت کو یہاں سے چلائیں گے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس پریس کانفرنس میں منی پور کا بھارت سے آزادی کا اعلان بھی پڑھ کر سنایا گیا، منی پور کے رہنماؤں نے پہلی مرتبہ سنہ 2012 میں بھارت سے آزادی کا اعلان کیا تھا۔

منی پور کی جلا وطن اسٹیٹ کونسل کے وزیر خارجہ نارینگبام سمرجیت نے اس موقع پر مزید کہا 'ہم مختلف اقوام کی طرف سے خود کو تسلیم کرانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہم اقوام متحدہ کی رکنیت حاصل کر سکیں اور ہمیں امید ہے کہ بہت سے ممالک ہماری آزادی کو تسلیم کر لیں گے۔

منی پور کا شمار بھارت کی چھوٹی ریاستوں میں ہوتا ہے اور اس کی آبادی تقریباً 28 لاکھ افراد پر مشتمل ہے، یہ ریاست 'سیون سسٹرز' کے نام سے جانے والی ریاستوں کے اس گروپ میں شامل ہے جو ملک کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہیں اور وہاں بھارت سے علیحدگی کی آوازیں اٹھتی رہتی ہیں۔

یہ علاقہ پانچ دیگر ممالک کے درمیان گِھرا ہوا ہے اور بھارت کے بقیہ حصوں کے ساتھ ایک ایسے زمینی راستے سے جڑا ہوا ہے جو بنگلہ دیش کے اوپر سے ہو کر گزرتا ہے۔

یہ خطہ گزشتہ کئی دہائی سے 100 سے زائد عسکریت پسند گروپس کا گڑھ بنا ہوا ہے جو بھارت سے علیحدگی سے لے کر خود مختاری کے حصول کے مطالبات کے ساتھ مسلح کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، پُرتشدد واقعات ریاست منی پور میں معمول کا حصہ ہیں، اس ریاست کی سرحد میانمار کے ساتھ ملتی ہے اور یہاں بھارتی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

منی پور کی نئی اعلان کردہ جلاوطن حکومت کے وزیر خارجہ نارینگبام سمرجیت نے امید ظاہر کی کہ دنیا ان کی طرف سے بھارت سے آزادی کو تسلیم کرے گی۔

انہوں نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا 'ہم وہاں آزاد نہیں ہیں اور ہماری تاریخ کو تباہ کیا جا رہا ہے، ہماری ثقافت کو ختم کیا جا رہا ہے، اس لیے اقوام متحدہ کو ہماری آواز سننی چاہیے، ہم پوری دنیا کے سامنے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں کہ منی پور میں رہنے والے لوگ بھی انسان ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

اس خودساختہ حکومت کی تشکیل کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے ہونے لگے ہیں۔

ایک صارف نے نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ 'نماز معاف کرنے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے'۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.