متھرا کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جج سادھنا رانی ٹھاکر نے منگل کو راجا مان سنگھ قتل کیس معاملے میں اس وقت کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کان سنگھ بھٹی اور اسٹیشن انچارج ویریندر سنگھ سمیت 11 پولیس اہلکاروں کو مجرم قرار دیا اور انہیں آج سزاسنائی۔
ان کے علاوہ آر اے سی کے اس وقت کے ہیڈ کانسٹیبل بھنور سنگھ، کانسٹیبل ہری سنگھ، شیر سنگھ، چتر سنگھ، پدم رام، جگ موہن، ایس آئی روی شیکھر کو سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے بھرت پور پولیس لائن کے اس وقت کے ہیڈ کانسٹیبل ہری کشن، کانسٹیبل گووند پرساد، انسپیکٹر کان سنگھ سربی پر جی ڈی میں ردو بدل کرنے کا الزام ثابت نہ ہونے کے بعد معاملے سے بری کردیا۔
واضح رہے کہ 20 فروری 1985 کو اسمبلی انتخابات کے دوران دیگ قلعے سے سابق شاہی خاندان کا جھنڈا ہٹانے کے سلسلے میں پولیس اور مان سنگھ کے درمیان تنازع میں پولیس فائرنگ میں مان سنگھ اور ان کے ساتھی سمیر سنگھ اور ہری سنگھ کی موت ہوگئی تھی۔
مزید پڑھیں: راجستھان اسمبلی اسپیکر سپریم کورٹ سے رجوع
معاملے پر سیاست گرم ہونے پر جانچ کا کام مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپنے کے ساتھ معاملے کی سماعت اترپردیش میں متھرا کے ضلع اور سیشن کورٹ کے حوالے کی گئی۔ مانسنگھ کی بیٹی اور سابق وزیر کرشنیندر کور دیپا نے مجرموں کی سزا پر خوشی کا اظہار کیا۔