مسلم ڈلیوری بوائے سے کھانا لینے سے انکار کرنے والے امت شکلا نے اس معاملے پر ایک ٹوئٹ بھی کیا اور اس فوڈ کمپنی سے سوال کیا۔
امت شکلا نے منگل کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے اس کی شکایت کی اور لکھا: 'میں نے ابھی ابھی زومیٹو پر آرڈر منسوخ کیا ہے، کیونکہ ان کی طرف سے غیر ہندو ڈلیوری بوائے کو بھیجا گیا تھا۔'
ساتھ ہی امت شکلا نے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا تھا: 'کمپنی نے کہا کہ ڈلیوری کرنے والے شخص کو بدل نہیں سکتے، ساتھ ہی آرڈر منسوخ کرنے پر مجھے ریفنڈ بھی واپس نہیں دیا جا سکتا۔ میں نے کہا کہ آپ مجھ پر آرڈر لینے کے لیے دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ مجھے ریفنڈ نہیں چاہیے، بس آرڈر کینسل کر رہا ہوں۔'
امت شکلا مدھیہ پردیش کے جبل پور کا رہنے والا ہے۔ امت شکلا کے ٹوئٹ پر فوڈ کمپنی زومیٹو نے جو جواب دیا، اس کی کافی پذیرائی ہو رہی ہے اور سوشل میڈیا پر اسے خوب شیئر کیا جا رہا ہے۔
آن لائن فوڈ سروس ویب سائٹ زومیٹو نے امت شکلا کو جواب دیتے ٹوئٹ کیا: ' کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے، بلکہ وہ خود ایک مذہب ہے۔'
زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے بھی اس معاملے میں ٹوئٹ کرکے کمپنی کے موقف کو واضح کرنے کی کوشش کی۔
زومیٹو کے بانی دپیندر گوئل نے ٹوئٹر پر لکھا: 'ہم آئیڈیا آف انڈیا اور اپنے گراہکوں اور پارٹنرز کے تنوع پر ناز کرتے ہیں۔ ہمارے اصولوں کی وجہ سے کاروبار کو بھی نقصان ہوتا ہے تو بھی ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا۔'
فوڈ سروس ویب سائٹ زومیٹو اور اس کے بانی اس عمل کو بڑی بڑی شخصیات کی جانب سے سوشل میڈیا پر خوب سراہا جا رہا ہے۔
ہم اس کی کچھ جھلک یہاں پیش کرتے ہیں۔
آپ اس معاملے میں کیا سوچتے ہیں، ہمیں کمینٹ کرکے بتائیں۔