ریاست اترا کھنڈ کے المورہ کے رہنے والے ایک شخص جواہر شاہ نے مہاتما گاندھی سے ایک لوٹا خریدا تھا۔
جواہر شاہ کے بیٹے ساؤل کا کہنا ہے: 'میں نے اپنے والد کو یہ کہتے ہوئے سنا تھا کہ تحریک آزادی کے لیے فنڈز کم تھے تو گاندھی جی فنڈز جمع کرنے کے لیے ملک بھر میں گھوم گھوم کر لوگوں کو تحریک سے آگاہ کرا رہے تھے۔ گاندھی جی نے اپنا سارا سامان فنڈز جمع کرنے کے لیے نیلام کر دیا تھا اور گاندھی جی سے خریدا ہوا وہ لوٹا اب بھی المورہ، اتراکھنڈ میں موجود ہے۔'
ساول نے مزید کہا کہ 'وہ لوٹا چاندی کا ہے اور ان کے والد نے تحریک آزادی کی حمایت میں اسے 11 روپے میں خریدا تھا جو اصل قیمت سے بہت زیادہ تھی۔
جوہر شاہ کی بہو گیتا نے بتایا: 'ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاس گاندھی جی کا وہ لوٹا موجود ہے، میرے خسر نے اسے مندر میں رکھا ہے اور ہمیں یہ تلقین کی کہ اس کا بہت زیادہ خیال رکھنا۔'
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی مورخ وی دی ایس نیگی نے بتایا کہ 'گاندھی جی سنہ 1929 میں المورہ آئے تھے۔ انہوں نے کئی بار شہر میں عوام سے خطاب کیا تھا۔'
نیگی نے دعوی کیا کہ انہوں نے اور ان کے دوستوں نے تحریک آزادی کے دوران اپنے علاقے میں فنڈز جمع کرنے کے لیے گاندھی جی کی مدد کی تھی۔
انہوں نے مزید کہا: 'سنہ 1929 میں نینی تال کی ایک خاتون نے اپنے زیورات فروخت کرکے تحریک آزادی میں حصہ لیا تھا۔'