مرکزی وزیر ریلوے پیوش گوئل نے کہا ہے کہ 'مہاراشٹر حکومت شرامک ٹرینز پر سیاست کر رہی ہے۔ تاحال 145 ٹرینز چلانے کا منصوبہ بنایا گیا، جس میں سے صرف دس فیصد ٹرین ہی چل سکی ہے'۔
- 'نامعقول منصوبہ بندی'
سماجی رابطہ عامہ کے ذرائع ٹویٹر پر وزیر ریلوے پیوش گوئل نے کہا کہ 'مہاراشٹر سے شروع ہونے والی شرامک اسپیشل ٹرینز ریاست کی مناسب تیاریوں کے فقدان کی وجہ سے ناکام رہی ہیں'۔
- سفر کی سہولیات:
گزشتہ کچھ دن سے مہاراشٹر حکومت اور انڈین ریلوے کے مابین لفظی نوک جھوک جاری ہے۔ اس دوران نیشنل ٹرانسپورٹر نے ریاست پر مہاجر مزدورں کے معاملے پر سیاست کرنے کی بات کہی اور کہا کہ ریاستی حکومت ٹرینز میں سفر کی سہولیات کے باوجود مسافروں کو اجازت نہیں دی گئی۔
-
महाराष्ट्र सरकार ने प्रवासी मजदूरों की कठिनाइयों का राजनीतिकरण करने की कोशिश की है।
— Piyush Goyal (@PiyushGoyal) May 26, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
भारतीय रेल प्रवासी मजदूरों को उनके घर परिवार के पास पहुंचाने के लिए दिन रात सेवा में जुटी है। pic.twitter.com/iuGg5j7r1a
">महाराष्ट्र सरकार ने प्रवासी मजदूरों की कठिनाइयों का राजनीतिकरण करने की कोशिश की है।
— Piyush Goyal (@PiyushGoyal) May 26, 2020
भारतीय रेल प्रवासी मजदूरों को उनके घर परिवार के पास पहुंचाने के लिए दिन रात सेवा में जुटी है। pic.twitter.com/iuGg5j7r1aमहाराष्ट्र सरकार ने प्रवासी मजदूरों की कठिनाइयों का राजनीतिकरण करने की कोशिश की है।
— Piyush Goyal (@PiyushGoyal) May 26, 2020
भारतीय रेल प्रवासी मजदूरों को उनके घर परिवार के पास पहुंचाने के लिए दिन रात सेवा में जुटी है। pic.twitter.com/iuGg5j7r1a
مرکزی وزیر ریلوے پیوش گوئل نے کہا ہے کہ 'منگل کی شام چھ بجے تک مہاراشٹر سے 145 میں سے 85 ٹرینیں چلنی تھیں۔ جن میں سے صرف 27 ہی چل سکی'۔
- 'ہماری مدد کریں'
گوئل نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'میں مہاراشٹر کی حکومت سے ایک بار پھر درخواست کرتا ہوں کہ براہ کرم غریب مزدوروں کو ان کے گھر لے جانے میں ہماری مدد کریں'۔
قبل ازیں انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ 'ریلوے نے مہاراشٹر سے منگل کی شام تین بجے تک 50 ٹرینیں چلانے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن صرف 13 ہی چل سکے'۔
- مسافروں کی کمی:
انہوں نے کہا ہے کہ 'مہاراشٹر حکومت کی درخواست پر ہم نے 145 شرامک اسپیشل ٹرینز کا بندوبست کیا۔ یہ ٹرینیں صبح سے ہی تیار ہیں۔ ان میں سے 50 ٹرینز کو شام تین بجے تک روانہ ہونا تھا لیکن مسافروں کی کمی کی وجہ سے صرف 13 ٹرینیں ہی چل سکی'۔
- ریلوے نیٹ ورک پر اثرات:
وزیر ریلوے نے مزید کہا ہے کہ 'میں مہاراشٹر حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ یہ یقینی بنانے میں مکمل تعاون کریں کہ پریشان کن مزدوروں کو اپنے گھروں تک پہنچایا جاسکیں اور مسافروں کو وقت پر اسٹیشنز پر لائیں۔ وہ مزید تاخیر کا باعث نہ بنیں۔ اس سے پورے نیٹ ورک اور منصوبہ بندی پر اثر پڑے گا'۔