ETV Bharat / bharat

چھٹھ تہوار: مدھے پورہ ڈی ایم، ایس پی کا قابل اعتراض حکم

شمالی ہند میں منائے جانے والے ہندؤں کے مشہور چھٹھ تہوار کے موقع پر مدھے پورہ ڈی ایم اور ایس پی نے مبینہ طور پر مسلمانوں کو شرارتی اور کشیدگی پیدا کرنے والا طبقہ بتایا ہے۔

چھٹ تہوار:  مدھی پورہ ڈی ایم ایس پی کا قابل اعتراض حکم
author img

By

Published : Nov 3, 2019, 8:37 PM IST


ضلع اور پولیس انتظامیہ جن کے اوپر معاشرے میں امن و ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری ہو تی ہے۔ وہ ہی ایسے احکامات جاری کر رہے ہیں جو مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ہے۔

واضح رہے کہ چھٹھ پوجا کے پیش نظر سمستی پور ایس پی کا ایک آرڈر منظر عام پر آیا تھا۔

مولانا ولی رحمانی ، جنرل سکریٹری ، آل انڈیا مسلم پارسنال لا بورڈ
مولانا ولی رحمانی ، جنرل سکریٹری ، آل انڈیا مسلم پارسنال لا بورڈ

ایس پی کے حکم پر چھٹھ منانے کے لیے چھٹی مانگنے والے پولیس اہلکاروں سے ایک حلف نامہ لیا گیا ، جس میں لکھا ہے کہ 'اے چھٹھ مائیا! اگر میں جھوٹ بول کر چھٹی لے رہا ہوں تو اسی وقت میرے بچے اور میرے تمام کنبے شدید تباہی میں مبتلا ہو جائیں '۔

مدھی پورہ کے ڈی ایم ، نویدیپ شکلا
مدھی پورہ کے ڈی ایم ، نویدیپ شکلا

واضح ہو کہ چھٹھ تہوار کے پیش نظر مدھے پورہ ضلعی انتظامیہ نے اپنے ماتحت افراد کے لیے جو مشترکہ حکم جاری کیا ہے وہ اب بھی قابل اعتراض ہے۔

مدھی پورہ ایس پی ، سنجے کمار سنگھ
مدھی پورہ ایس پی ، سنجے کمار سنگھ

ضلعی خفیہ برانچ مکتوب نمبر 2580 بہ تاریخ 30 اکتوبر 2019 کے ذریعہ مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ نو دیپ شکلا اور پولیس گپتا سنجے کمار سنگھ کے دستخط کے ساتھ جاری کردہ مشترکہ آرڈر میں خاص کر مسلم سماج کو 'کوٹ' کیا گیا ہے۔

ڈی ایم اور ایس پی مشترکہ حکم میں مذہب کا واضح نام لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'مسلم معاشرے کے شرارتی عناصر کے ذریعہ کی جانے والی بد سلوکی کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوتی ہے'۔

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چھٹھ کے دوران اس طرح کے معاملات مدھے پورہ کی تاریخ میں کبھی بھی منظرعام پر نہیں آئے ہیں۔ اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ مبینہ طور پر مذہب کو نشانہ بنا کر مخصوص طبقہ کو بدنام کر رہا ہے۔

آر جے ڈی اسٹیٹ جنرل سکریٹری ، ایر۔ پربھاش کمار
آر جے ڈی اسٹیٹ جنرل سکریٹری ، ایر۔ پربھاش کمار

اس سلسلے میں امارت شرعیہ کے امیر و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا ولی رحمانی نے بتایا کہ 'ڈی ایم اور ایس کا یہ مشترکہ حکم نامہ نہ قابل برداشت ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے افسران نہ صرف آپسی بھائی چارے کے لیے خطرہ ہے بلکہ ملک کے حق میں بھی صحیح نہیں'۔

مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی
مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی

راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے ڈی ایم اور ایس پی کے اس مشترکہ حکم پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ 'قابل احترام وزیر اعلی نتیش کمار جی ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ براہ کرم مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ کے اس حکم کی نشان زد سطریں پڑھیں اور فیصلہ کریں کہ کیا اس طرح کا تعصب اور بدنیتی کا حکم معاشرتی تانے بانے کو نہیں توڑتا ہے؟'

مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی
مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی

مزید پڑھیں : چھٹ کے موقع پر ہندو مسلم ایکتا کی مثال

آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری انجینیئر پربھاش کمار نے بھی ڈی ایم ایس کے مشتر کہ حکم پر سخت اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طرح سے ڈی ایم اور ایس پی نے اپنے مشترکہ حکم میں کسی خاص مذہب کو نشانہ بنایا ہے ، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے'۔

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ

ڈی ایم اور ایس پی کا مشترکہ حکم منظر عام پر آنے کے بعد ضلع سے لے کر ریاستی سطح تک ہنگامہ مچا ہو ا ہے۔ اس معاملے میں ایک طرف ضلع کے دانشوروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اس حکم سے ضلع کا پر امن ماحول میں عدم اعتماد پیدا ہو جائے گا۔ لوگوں نے انتظامیہ پر اپنی ناکامی کا الزام دوسرے پر عائد کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔


ضلع اور پولیس انتظامیہ جن کے اوپر معاشرے میں امن و ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری ہو تی ہے۔ وہ ہی ایسے احکامات جاری کر رہے ہیں جو مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر ہے۔

واضح رہے کہ چھٹھ پوجا کے پیش نظر سمستی پور ایس پی کا ایک آرڈر منظر عام پر آیا تھا۔

مولانا ولی رحمانی ، جنرل سکریٹری ، آل انڈیا مسلم پارسنال لا بورڈ
مولانا ولی رحمانی ، جنرل سکریٹری ، آل انڈیا مسلم پارسنال لا بورڈ

ایس پی کے حکم پر چھٹھ منانے کے لیے چھٹی مانگنے والے پولیس اہلکاروں سے ایک حلف نامہ لیا گیا ، جس میں لکھا ہے کہ 'اے چھٹھ مائیا! اگر میں جھوٹ بول کر چھٹی لے رہا ہوں تو اسی وقت میرے بچے اور میرے تمام کنبے شدید تباہی میں مبتلا ہو جائیں '۔

مدھی پورہ کے ڈی ایم ، نویدیپ شکلا
مدھی پورہ کے ڈی ایم ، نویدیپ شکلا

واضح ہو کہ چھٹھ تہوار کے پیش نظر مدھے پورہ ضلعی انتظامیہ نے اپنے ماتحت افراد کے لیے جو مشترکہ حکم جاری کیا ہے وہ اب بھی قابل اعتراض ہے۔

مدھی پورہ ایس پی ، سنجے کمار سنگھ
مدھی پورہ ایس پی ، سنجے کمار سنگھ

ضلعی خفیہ برانچ مکتوب نمبر 2580 بہ تاریخ 30 اکتوبر 2019 کے ذریعہ مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ نو دیپ شکلا اور پولیس گپتا سنجے کمار سنگھ کے دستخط کے ساتھ جاری کردہ مشترکہ آرڈر میں خاص کر مسلم سماج کو 'کوٹ' کیا گیا ہے۔

ڈی ایم اور ایس پی مشترکہ حکم میں مذہب کا واضح نام لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'مسلم معاشرے کے شرارتی عناصر کے ذریعہ کی جانے والی بد سلوکی کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوتی ہے'۔

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چھٹھ کے دوران اس طرح کے معاملات مدھے پورہ کی تاریخ میں کبھی بھی منظرعام پر نہیں آئے ہیں۔ اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ مبینہ طور پر مذہب کو نشانہ بنا کر مخصوص طبقہ کو بدنام کر رہا ہے۔

آر جے ڈی اسٹیٹ جنرل سکریٹری ، ایر۔ پربھاش کمار
آر جے ڈی اسٹیٹ جنرل سکریٹری ، ایر۔ پربھاش کمار

اس سلسلے میں امارت شرعیہ کے امیر و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا ولی رحمانی نے بتایا کہ 'ڈی ایم اور ایس کا یہ مشترکہ حکم نامہ نہ قابل برداشت ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے افسران نہ صرف آپسی بھائی چارے کے لیے خطرہ ہے بلکہ ملک کے حق میں بھی صحیح نہیں'۔

مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی
مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی

راشٹریہ جنتا دل کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے ڈی ایم اور ایس پی کے اس مشترکہ حکم پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ 'قابل احترام وزیر اعلی نتیش کمار جی ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ براہ کرم مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ کے اس حکم کی نشان زد سطریں پڑھیں اور فیصلہ کریں کہ کیا اس طرح کا تعصب اور بدنیتی کا حکم معاشرتی تانے بانے کو نہیں توڑتا ہے؟'

مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی
مدھی پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کے مشترکہ آرڈر کی کاپی

مزید پڑھیں : چھٹ کے موقع پر ہندو مسلم ایکتا کی مثال

آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری انجینیئر پربھاش کمار نے بھی ڈی ایم ایس کے مشتر کہ حکم پر سخت اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جس طرح سے ڈی ایم اور ایس پی نے اپنے مشترکہ حکم میں کسی خاص مذہب کو نشانہ بنایا ہے ، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے'۔

راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ
راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا کا ٹوئٹ

ڈی ایم اور ایس پی کا مشترکہ حکم منظر عام پر آنے کے بعد ضلع سے لے کر ریاستی سطح تک ہنگامہ مچا ہو ا ہے۔ اس معاملے میں ایک طرف ضلع کے دانشوروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اس حکم سے ضلع کا پر امن ماحول میں عدم اعتماد پیدا ہو جائے گا۔ لوگوں نے انتظامیہ پر اپنی ناکامی کا الزام دوسرے پر عائد کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔

Intro:چھت تہوار کے پیش نظر مدھے پورہ ڈی ایم اور ایس پی کا قابل اعتراض حکم ، مسلمانوں کو بتایا شرارتی اور کشیدگی پہداکرنے والا طبقہ Body: مدھےپورہ (رضی الرحمن) بہار میں گڈ گورننسی سٹھیا گیا ہے۔ پولیس انتظامیہ کا دماغ کام نہیں کررہا ہے۔ ضلع اور پولیس انتظامیہ جنکے اپر معاشرے میں امن اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کی ذمہ داری ہو تی ہے ، وہی ایسے احکامات جاری کر رہی ہے جو مذہب اور عقیدے کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
معلوم ہے کہ بہار میں ان دنوں جرائم سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ عام لوگوں کو چھوڑئے ، پولیس – انتظامیہ کو بھی جرائم پیشہ کھلم کھلا چیلینج کر رہا ہے۔ ایسے ماحول میں انتظامیہ کا ذہن اس پر کام نہیں کررہا ہے کہ آستھا کا مہا تہوار، چھٹھ پوجا کو پرامن طریقے سے کس طرح اختتام کیا جائے، اس معاملےمیں انتظامیہ کا دماغ کام نہیں کر رہا ہے۔ ضلع کے علیٰ افسران ایسے احکامات جاری کر رہے ہیں ، جس کی وجہ سے عقیدہ مجروح ہورہا ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو داغدار کیا جارہا ہے۔
معلوم ہو کہ ابھی کچھ دن قبل ہی ہندو مذہب کا مہا تہوار "چھٹھ پوجا" کے پیش نظر سمستی پور ایس پی کا ایک شرمناک فرمان منظر عام پر آیا تھا۔ اس سلسلے میں ، ایک حلف نامہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے ، جسے صرف عقیدے سے غداری کہا جاسکتا ہے۔ ایس پی کے حکم پر چھٹھ منانے کے لئے چھٹی مانگنے والے پولیس اہلکاروں سے ایک حلف نامہ لیا گیا ، جس میں لکھا ہے ، "اے چھٹھ مائیا! اگر میں جھوٹ بول کر چھٹی لے رہا ہوں تو اسی وقت میرے بچے اور میرے تمام کنبے شدید تباہی میں مبتلا ہو جائے ۔ اس سے زیادہ شرمناک اور اس سے
زیادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے۔" جو پولیس اہلکار اپنے گھر والے کو چھوڑ کر دن رات ملک کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں اور انکے اپر انہیں کے کپتان کو اعتماد نہ ہو اور اپنے پولیس اہکار کے گھر میں ہونے والی تباہی کے بارے میں بات کریں۔

لیکن اگر اس طرح کا معاملہ کسی ایک ضلع ہو تو اسے اتفاق سمجھ کر نظر انداذ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہاں ایسے شرمناک معاملے کا عمل بدستور جاری ہے۔ واضع ہو کہ چھٹھ تہوار کے پیش نظر ، مدھے پورہ ضلعی انتظامیہ نے اپنے ماتحت افراد کے لئے جو مشترکہ حکم جاری کیا ہے وہ اور بھی زیادہ قابل اعتراض ہے۔ ضلعی خفیہ برانچ مکتوب نمبر 2580 تاریخ 30۔ 10۔2019 کے ذریعہ مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ نو دیپ شکلا اور پولیس کپتا سنجے کمار سنگھ کے دستخط کے ساتھ جاری کردہ مشترکہ آرڈر ، میں خاص کر مسلم سماج کو کوٹ کیا گیا ہے۔ ڈی ایم اور ایس پی مشترکہ حکم میں ، مذہب کا واضح نام لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے محلے میں پانی بہا نے اور چھٹی خواتین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ مسلم معاشرے کے شرارتی عناصر کے ذریعہ کی جانے والی بد سلوکی کی وجہ سے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چھٹھ کے دوران
اس طرح کے معاملات مدھے پورہ کی تاریخ میں کبھی بھی منظرعام پر نہیں آئے ہیں ۔اس کے باوجود ، اس کی ضلعی انتظامیہ کے سروے سروا مخصوص مذہب کو نشانہ بنا کر بدنام کررہے ہیں۔
ڈی ایم اور ایس پی کا مشترکہ حکم منظر عام پر آنے کے بعد ضلع سے لیکر ریاستی سطح تک بوال مچا ہو اہے۔ اس معاملے میں ایک طرف ضلع کے دانشوروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اس حکم سے ضلعی پر امن ماحول پر بد اعتمادی پھیل جائے گی۔ لوگوں نے انتظامیہ پر اپنی ناکامی کا الزام دوسرے پر عائد کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔
معلوم ہو کہ گذشتہ دنوں جرائم پیشہ کو گرفتار کرنے گئے مدھے پورہ صدر تھانہ کے جوان ڈبلو کمار اور مرلی گنج تھانہ کے ایس آئی شیام دیو ٹھاکر پر جرائم پیشہ نے قاتیلانہ حملہ کرکے پولیس انتظامیہ کو چیلنج کیا تھا ۔ ضلعی انتظامیہ ابھی اس واقعے سے باہر بھی نہیں آیا تھا کہ چھٹھ پوجا کے مد نظر نظر نظم و نسق کی ذمہ سامنے آ گئی۔ لہذا ، بد ہواس انتظامیہ نے ہم آہنگی قائم کرنے کے بجائے ایک مخصوص مذہب کو ٹارگیٹ پر لے لیا۔ وہیں معاملہ منظر عام پر آتے ہی
اس سلسلے میں ، مدھے پورہ میں منعقد دو روزہ اجلاس میں شرکت کرنے پہنچے، امارت شریعہ کے امیر شریت و مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا ولی رحمانی نے بتایا کہ ڈی ایم اور ایس کا یہ مشترکہ حکم نا قابل برداست ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے افسران نہ صرف آپسی بھائی چارے کے لئے خطرہ بلکہ ملک کے حق میں بھی صحیح نہیں۔ مشترکہ حکم کے ذریعہ جس طرح سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی ہے وہ بے حد شرمانک اور افسوسناک ہے، انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کیا کہ مسلمان ایسے وقت پر صبر سے کام لیں۔ وہیں راشٹریہ جنتا دل کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے ڈی ایم اور ایس پی کے اس مشترکہ حکم پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے ، انہوں نے اپنے ٹویٹر پر ٹوئیٹ کر لکھا ہے کہ "قابل احترام چیف منسٹر نتیش کمار جی آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ براہ کرم مدھے پورہ ضلع مجسٹریٹ کے اس حکم کو نشان زد لکیریں پڑھیں اور فیصلہ کریں کہ کیا اس طرح کا تعصب اور بدنیتی کا حکم معاشرتی تانے بانے کو نہیں توڑتا ہے؟
آر جے ڈی کے ریاستی جنرل سکریٹری انجینئر پربھاش کمار نے بھی ڈی ایم ایس کے مشتر کہ حکم پر سخت اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ڈی ایم اور ایس پی نے اپنے مشترکہ حکم میں کسی خاص مذہب کو نشانہ بنایا ہے ، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ایسے افسر کے خلاف سخت قانونی کاروائی کر فوراً معطل کر دینا چاہیئے۔ ڈی ایم اور ایس پی کی طرف سے جاری مشترکہ حکم پر سخت ناراضگی دیکھاتے ہوئے ، راشٹریہ جنتا دل ، یوتھ یونین کے ریاستی صدر ، قاری شعیب نے کہا کہ ضلعی مجسٹریٹ وزیر اعلی کا نمائندہ ہے ، اور ڈی ایم اپنے ضلع کی حکومت ہے۔ لہذا ، اس حکم کو حکومت کا حکم سمجھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کیا قبول کیا جائے کہ ناگپور سے منظور شدہ قانون اب بہار میں نافذ ہوگیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ، بہار کو ملک میں فسادات میں پہلی پوزیشن حاصل ہوگئی ہے ، اور حکومت کے اس حکم سے وہ دنیا میں پہلی پوزیشن حاصل کرے گی۔
انہوں کہا کہ اس حکم سے یہ معلوم ہوا ہے کہ پولیس انتظامیہ کو آزادانہ جھوٹ دی جا رہی ہے ، کہ اس کے بہانے فساد کرنے والوں کے ساتھ ہی مسلمانوں کا بھی قتل عام کیا جائے اور ہندو مسلم اتحاد کو توڑ دیا جائے۔
قاری شعیب نے کہا کہ جھٹھ تہوار میں تمام ہندو اور مسلمان مل کر جھٹھ گھاٹ کی صفائی کرتے ہیں اور ہر کوئی اس تہوار کو خوشی اور جوش و خروش کے ساتھ مناتے ہیں۔ اس طرح کا حکم جاری کرنے والے افسر کو ثابت کرنا پڑے گا کہ مدھے پورہ کی تاریخ میں کب مسلم محلے میں نالے کا پانی چھٹھ پوجا کے لئے جانے والی خاتون کے راستے میں گرایا گیا جسکے وجہ سے تناؤ یا فساد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کوشی حلقہ نے ہمیشہ پیار اور امن کا پیغام دیا ہے ، ایسی باتیں یہاں کبھی نہیں ہوئیں۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اگر حکموت کے پاس تھوڑی سی بھی شرم باقی ہے تو ڈی ایم اور ایس پی کو بغیر کسی تاخیر کے معطل کردیا جائے ، اگر انھیں معطل نہیں کیا گیا یا محض تبادلہ کردیا گیا ہے ، تو بہار کے عوام قبول کریں گے کہ یہ اس طرح کی جو بھی باتیں ہو رہی ہے یہ سب وزیر اعلی نتیش کمار کے کہنے پر ہو رہی ہیں۔
قاری شعیب نے یہ بھی کہا کہ اگر اس دوران کسی بھی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آجاتا ہے تو ، یہ سمجھا جائے گا کہ حکومت کی جانب سے ایک خاص برادری کو بدنام کرنے کی سازش رچی جارہی ہے ، اور راشٹریہ جنتا دل ، ہمیشہ پیار محببت بھائی چارے کی سیاست اور باتیں کرتی ہے ، لہذا ہم ایسی چیزوں کو ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ان سنگین معاملات کو اس وقت تک ودھان سبھا اور راجیہ سبھا میں اٹھاتے رہیں گے جب تک مدھے پورہ کے ڈی ایم اور ایس پی کو برخاست نہیں کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کو فوری طور پر پورا نہیں کیا گیا تو ہم سڑک سے پارلیمنٹ تک تحریک چلائیں گے۔

Conclusion:1. Copy of joint order of Madhepura DM and SP
2. File Photo - Madhepura DM, Navdeep Shukla
3. File Photo - Madhepura SP, Sanjay Kumar Singh
4. File Photo - Maulana Wali Rahmani, General Secretary, All India Muslim Parsanal Law Board
5.File Photo - RJD Rajya Sabha MP, Manoj Kumar Jha
6. File Photo - RJD State General Secretary, Er. Prabhash Kumar
7. File Photo Youth RJD state president, Kari Shoaib
8. Manoz Jha's tweet copy

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.