ETV Bharat / bharat

’آج وہ ہوگا جو اسپیکر چاہےگا‘

لوک سبھا میں حکومت کی جانب سے من مانے طریقے سے بل زیر غور اور پاس کرانےکےلیے پیش کیے جانے کے سلسلے میں جمعرات کو برسراقتدار اور اپوزیشن میں تیکھی جھڑپ ہوئی، لیکن اسپیکر اوم برلا نےصورت حال کو قابو کرلیا اور آخر کار تنازع کا خاتمہ خوشنما ماحول میں ہوا،جب انہوں نے کہا،' آج وہ ہوگا جو اسپیکر چاہےگا۔'

author img

By

Published : Aug 1, 2019, 3:12 PM IST

’آج وہ ہوگا جو اسپیکر چاہےگا‘

صبح 11بجے ایوان کی کارروائی جیسےہی شروع ہوئی نظر ثانی شدہ کام کی فہرست میں کسی اور بل کو درج کئے جانے کےسلسلے میں کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے کے رکن اپنے اپنے مقام پر کھڑے ہوکر حکومت کے من مانے رویہ کے خلاف ہنگامہ کرنے لگے۔

ترنمول کانگریس کے سوگت رائے اور سدیپ بندوپادھیائے،کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری، ششی تھرور اور گورو گوگوئی اور ڈی ایم کے کی ایم کنی موئی نے نظام کا سوال اٹھاتے ہوئے اسپیکر سے شکایت کی کہ حکومت بل پاس کرانے کے جلد بازی میں ہے اور ثانی شدہ کام کی فہرست میں نئے نئے بل اپنی مرضی سے ڈال رہی ہے،جس سے اپوزیشن اراکین کو بحث میں حصہ لینے کےلئے تیاری کرنے کا وقت نہیں ملتا۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان میں یہ بل 15دن پہلے ہی پیش کئے جاچکے ہیں اور اس پر تیاری کا پورا وقت موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں توسیع کی گئی ہے اور اسے بل پاس کرانےکےلئے ہی بڑھایا گیا ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کی شکایتوں اور برسر اقتدار کے جواب کے بعد صدر نے کہا،’’ہماری ذمہ داری ہے کہ ایوان مناسب انداز میں چلے۔میں اس مسئلے پر ورکنگ کمیٹی میں اراکین سے بات چیت کروں گا اور اگلے سیشن سے یہ انتظام کروں گا کہ اراکین کو کم از کم ایک دن پہلے بل کے فہرست میں ہونے کے بارے میں معلومات فراہم کردی جائے۔

اس کے بعد اپوزیشن اراکین نے میز تھپتھپا کر ان کے انتظام کا خیر مقدم کیا اور اپنی اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے۔اسی دوران کسی رکن کی آواز آئی کہ آخر آج کے کام کاج کا کیاہوگا؟اس پر مسٹر برلا نے کہا،’’ آج وہ ہوگا جو اسپیکر چاہےگا۔‘‘ان کے اتنا کہنے کے ساتھ ہی ایوان میں قہقہے گونج اٹھے اور ماحول خوشنما ہوگیا۔پھر اسپیکر نے وقفہ صفر شروع کرنے کی اجازت دی۔

صبح 11بجے ایوان کی کارروائی جیسےہی شروع ہوئی نظر ثانی شدہ کام کی فہرست میں کسی اور بل کو درج کئے جانے کےسلسلے میں کانگریس، ترنمول کانگریس اور ڈی ایم کے کے رکن اپنے اپنے مقام پر کھڑے ہوکر حکومت کے من مانے رویہ کے خلاف ہنگامہ کرنے لگے۔

ترنمول کانگریس کے سوگت رائے اور سدیپ بندوپادھیائے،کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری، ششی تھرور اور گورو گوگوئی اور ڈی ایم کے کی ایم کنی موئی نے نظام کا سوال اٹھاتے ہوئے اسپیکر سے شکایت کی کہ حکومت بل پاس کرانے کے جلد بازی میں ہے اور ثانی شدہ کام کی فہرست میں نئے نئے بل اپنی مرضی سے ڈال رہی ہے،جس سے اپوزیشن اراکین کو بحث میں حصہ لینے کےلئے تیاری کرنے کا وقت نہیں ملتا۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ایوان میں یہ بل 15دن پہلے ہی پیش کئے جاچکے ہیں اور اس پر تیاری کا پورا وقت موجود تھا۔انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں توسیع کی گئی ہے اور اسے بل پاس کرانےکےلئے ہی بڑھایا گیا ہے۔

اپوزیشن پارٹیوں کی شکایتوں اور برسر اقتدار کے جواب کے بعد صدر نے کہا،’’ہماری ذمہ داری ہے کہ ایوان مناسب انداز میں چلے۔میں اس مسئلے پر ورکنگ کمیٹی میں اراکین سے بات چیت کروں گا اور اگلے سیشن سے یہ انتظام کروں گا کہ اراکین کو کم از کم ایک دن پہلے بل کے فہرست میں ہونے کے بارے میں معلومات فراہم کردی جائے۔

اس کے بعد اپوزیشن اراکین نے میز تھپتھپا کر ان کے انتظام کا خیر مقدم کیا اور اپنی اپنی سیٹ پر بیٹھ گئے۔اسی دوران کسی رکن کی آواز آئی کہ آخر آج کے کام کاج کا کیاہوگا؟اس پر مسٹر برلا نے کہا،’’ آج وہ ہوگا جو اسپیکر چاہےگا۔‘‘ان کے اتنا کہنے کے ساتھ ہی ایوان میں قہقہے گونج اٹھے اور ماحول خوشنما ہوگیا۔پھر اسپیکر نے وقفہ صفر شروع کرنے کی اجازت دی۔

Intro:Body:

news


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.