فیڈریشن کے قومی صدر گرندر سنگھ نے کہا ہے کی لمبے عرصے سے صحافیوں کو لائف انشورنس دئے جانے کی ضرورت محسوس ہورہی تھی۔اس کے لئے فیڈریشن کے ذریعہ سبھی ریاستوں کی حکومتوں کو خط لکھ کر جلد ہی لائف انشورنس اور ضروری تحفظ فراہم کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ملک میں پھیل رہے کورونا وائرس کے وقت میں صحافی اپنی زندگی اور خاندان کے مستقبل کو داو پر لگاکراپنا کام کررہے ہیں۔ایسی صورتحال میں ان کی زندگی اور مستقبل کے بارے میں فکر کرنا بہت ضروری ہے۔
ہریانہ اور مغربی بنگال حکومت کے ذریعہ صحافیوں کو دس لاکھ روپے کا لائف انشورنس دینا قابل ستائش اقدام ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ دیگر ریاستیں بھی اپنے یہاں کام کررہے صحافیوں کو لائف انشورنس اور دوسری سہولیات مہیا کرائیں گی۔
قابل ذکرہے کہ فیڈریشن چھوٹے اور درمیانے درجے کے اخبارات کے پبلشروں اور مالکان کی سرکردہ تنظیم ہے۔جس میں ہزاروں پبلیشرز کے ساتھ ساتھ اس میں کام کرنے والے صحافی بھی تنظیم سے وابستہ ہیں۔یہ تنظیم گذشتہ کئی دہائیوں سے صحافیوں اور پبلشروں کے مفادات کے لئے کام کر رہی ہے۔
سنگھ نے کہا کہ کورونا انفکشن کے سبب ملک بھر میں نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران خبارات بھی عجیب وغریب صورت حال سےدوچار ہیں۔بڑے اور درمیانے درجے کے اخبارات کے پبلیشرزومالکان کے سامنے اور زیادہ سنگین صورت حال ہے۔لاک ڈاؤن کے دوران اخبارات کی اشاعتی تعداد کم ہورہی ہے۔
نجی شعبے سے ملنے والے اشتہارات ختم ہو گئے ہیں۔اس دوران اخبارات کی تقسیم وسینیٹائزیشن وغیرہ خرچ میں بھی اضافہ ہواہے۔مالکان کو مسلسل اخبارات بھی چھاپنا ہے اورادارے میں کام کرنے والے صحافیوں اور غیر صحافیوں کووقت پر تنخواہ بھی ادا کرنی ہے۔ایسے میں حکومت کے ذریعہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے اخبارات کے لئےمعاشی پیکیج دینے کی ضرورت ہے۔
فیڈریشن کے قومی صدر نے مختلف علاقوں میں خدمات انجام دینے والے مسٹر بی ایم شرما ، اشوک کمار نورتنا ، دیپک سنگھ ، منورجن موہنتی ، ایل سی بھارتیہ ، وجے سود ، دنیش شکتی تریھا ، سدھیر پانڈا ، مہیش اگروال ، ملے بنرجی ، ایچ.یو.خان ، پون سہیوگی اور سنجے کمار شرما وغیرہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ریاستوں میں میڈیا اہلکار اور پبلشروں کی مشکلات کو بہتر انداز میں اٹھا رہے ہیں اور ان کے ازالے کے لئے مسلسل کوشاں ہیں۔