سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما سوامی چنمیانند پر جنسی زیادتی اور استحصال کا الزام لگانے والی 23 سالہ قانون کی طالبہ کو آج 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔
ایک دن پہلے ہی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے بلیک میل کرنے اور جبراً وصولی کرنےکے معاملے میں مذکورہ طالبہ کو حراست میں لیا تھا۔
ایس آئی ٹی طالبہ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ طالبہ نے گذشتہ روز الہ آباد ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی عرضی داخل کی تھی، جسے خارج کر دیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ضمانت کے لیے متعلقہ عدالت میں عرضی دیں۔ ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد ہی طالبہ کی گرفتاری ہونا تقریباً طے مانا جارہا تھا۔
ایس آئی ٹی کے سربراہ اور انسپکٹر جنرل آف پولیس نوین آروڑہ نے کہا کہ چنمیانند کو بلیک میل کرکے پانچ کروڑ روپیے مانگنے کے معاملے میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان میں سنجے اور وکرم نے قبول کر لیا ہے کہ انہوں نے چنمیانند سے پانچ کروڑ روپیے مانگے تھے۔ دوسری جانب طالبہ نے بلیک میلنگ اور جبراً وصولی کے معاملے میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کی کوئی مدد کس لیے کر رہا تھا اس کی اطلاع اسے کیسے ہوسکتی ہے؟اس دوران متاثرہ طالبہ نےضلع سیشن کورٹ میں عبوری ضمانت کی عرضی دائر کی ہے۔ جج سدھیر کمار نے عرضی پرسماعت کے لیے 26 ستمبرکی تاریخ طے کی ہے۔طالبہ کے وکیل کے مطابق ایس آئی ٹی متاثرہ طالبہ سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ عدالت میں طالبہ کے آنے کے وقت سکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا تھا۔