محنت اور روزگار کے وزیر مملکت سنتوش کمار گنگوار نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ لیبر سے متعلق قوانین کے متعلقہ ضابطوں کو آسان بناکر ضم کرکے اور موزوں بناکر چار لیبر کوڈز کا اجرا کیا جائے گا۔
1۔ اجرت سے متعلق کوڈ
2۔ صنعتی تعلقات سے متعلق کوڈ
3۔ پیشہ جاتی تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق کوڈ اور
4- سماجی تحفظ سے متعلق کوڈ
مرکزی وزیر سنتوش کمار گنگوار نے بتایا کہ 'ان لیبر کوڈز کے ذریعے ملازمین کی بہبود کو یقینی بنایا جائے گا'۔
چار لیبر کوڈز کا تاریخی پس منظر :
- ان چار لیبر کوڈز میں اجرت سے متعلق کوڈ 2019 انڈیا گزٹ میں 8 اگست 2019 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔
- پیشہ جاتی تحفظ، صحت اور کام کے حالات سے متعلق کوڈ 2019 کو 23 جولائی 2019 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا اور بعد میں اسے جانچ کے لیے لیبر سے متعلق پارلیمنٹ کے مستقل کمیٹی کے سپرد کیا گیا۔
- صنعتی تعلقات سے متعلق کوڈ 2019 کو 28 نومبر 2019 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔
- سماجی تحفظ سے متعلق کوڈ 2019 کو پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے لیے کابینہ کے ذریعے منظور کیا جاچکا ہے۔
لیبر کوڈ میں کم از کم اجرت، سماجی تحفظ اور ملازمین کے لیے کام کے حالات سے متعلق معاملات کے حل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مجوزہ کوڈ موجودہ لیبر قوانین کو ابھرتی ہوئی اقتصادی صورت حال کے مطابق بنائیں گے۔
مزید پڑھیں : بھارت: ماحولیات کی تحفظ پر کیے گئے اقدامات پر ایک نظر
مزدوروں پر مبنی صنعتوں مثلاً زراعت اورمینوفیکچرنگ برآمدات کو فروغ دینے سمیت مینوفیکچرنگ اکائیوں کے قیام کو تحریک ملے گی۔ اس سے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور اس سے ملازمین کی حفاظت سماجی تحفظ اور بہبود کو بھی یقینی بنایا جاسکے گا۔