مہاراشٹر کے امبرناتھ علاقے میں یومیہ مزدوری کرنے والے مزدور کورونا وائرس کی وباء کے بعد ملک گیر لاک ڈاون کے دوران کھانے پینے کی دشواریوں کے سبب اپنے آبائی وطن مدھیہ پردیش کے جھابوا پیدل جانے پر مجبور ہوگئے۔
لاک ڈاون کے دوران اب تک کی سب سے خوفناک تصویر ترقی یافتہ ریاست مہاراشٹر سے دیکھنے کو مل رہی ہے۔
ممبئی سے متصل شہر امبرناتھ علاقے میں یومیہ مزدوری کر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے والے مزدوروں کے سامنے فاقہ کشی کرنے کی نوبت آگئی ہے جس کے سبب اب تمام مزدور پیدل اپنے آبائی وطن کوچ کرنے پر مجبور ہوگئے۔ یہ سفر 10 - 20 نہیں بلکہ تقریباً 550 کلومیٹر کا ہے۔
مہاراشٹر کے راستے گجرات ہوتے ہوئے مدھیہ پردیش تک جانے میں انہیں 15 دن سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔ شاید انہیں اس بات کا اندازہ بھی نہیں ہے۔ 18 افراد پر مشتمل مزدوروں کے اس گروہ میں خواتین مرد اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
صبح تقریباً نو بجے مزدوروں کا یہ گروہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نکلا اور تقریباً پانچ بجے 35 کلو میٹر کی دوری طے کر ممبئی احمدآباد ہائی وے پہنچا۔
بتایا جاتا ہے کہ تقریباً ساڑھے پانچ سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے میں ان مزدوروں کو 15 دن لگ سکتے ہیں۔
مہاراشٹر سے پیدل نکلنے والے ان مزدوروں کی خوفناک تصویر کو دیکھنے کے بعد یہ صاف طور پر کہا جاسکتا ہےکہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے ذریعہ لاک ڈاون کے دوران کیے جانے والے تمام اعلانات اور مرکزی وزیر خزانہ کی پالیسی کی زمینی سچائی کچھ اور ہی بیاں کررہی ہے۔
یومیہ مزدوری کرنے والے مزدور صاف طور پر کہہ رہے ہیں کہ ان کے پاس کھانے پینے کا سامان اور پیسہ دونوں ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں مجبوراً اس طرح کے قدامات اٹھائے ہیں'۔