انھوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں کرفیو اور دفعہ 144 کا نافذ کیا جانا کوئی نیا اقدام نہیں ہے، اس سے قبل بھی مہینوں کرفیو نافذ کیا گیا ہے، اور مقامی رہنماوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اس بار مودی حکومت نے ایک بڑا اقدام کیا ہےاور جموں کشمیر کو ملک کا اٹوٹ حصہ بنایا ہے،انھوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کے اندر بھی دستور ہند لاگو کرنے کا تاریخی اقدام کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سری نگر میں کے کچھ مقامات پر مظاہرے ہوئے مگر مجموعی طور پر حالات معمول پر ہیں، جموں میں دفاتر اور اسکولز کھل گئے ہیں، عوام کی روز مرہ زندگی بحال ہوگئی ہے۔
حزب مخالف کے رہنماوں کو جموں کشمیر جانے اور وہاں اجلاس منعقد کرنے سے روکنے کے الزام پر وزیر موصوف نے کہا کہ اس وقت پاکستان جموں کشمیر کو لیکر دنیا میں جھوٹی مہم چلارہا ہےاور وادی میں حالات خراب کرنا اسکا کا مقصد ہے،ایسے میں حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان حالات میں اپوزیشن کو کچھ وقت تک صبر کرنا چاہیے۔ انھوں نے سوال کیا کہ ایسے حساس موقع پر کیا حزب مخالف اور اسکے رہنما پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
'کشمیرمیں حالات پُرامن ہیں'
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کشن ریڈی نے دعوی کیا کہ جموں کشمیر میں حالات پُر امن ہیں۔
انھوں نے حیدرآباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں کرفیو اور دفعہ 144 کا نافذ کیا جانا کوئی نیا اقدام نہیں ہے، اس سے قبل بھی مہینوں کرفیو نافذ کیا گیا ہے، اور مقامی رہنماوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
اس بار مودی حکومت نے ایک بڑا اقدام کیا ہےاور جموں کشمیر کو ملک کا اٹوٹ حصہ بنایا ہے،انھوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کے اندر بھی دستور ہند لاگو کرنے کا تاریخی اقدام کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سری نگر میں کے کچھ مقامات پر مظاہرے ہوئے مگر مجموعی طور پر حالات معمول پر ہیں، جموں میں دفاتر اور اسکولز کھل گئے ہیں، عوام کی روز مرہ زندگی بحال ہوگئی ہے۔
حزب مخالف کے رہنماوں کو جموں کشمیر جانے اور وہاں اجلاس منعقد کرنے سے روکنے کے الزام پر وزیر موصوف نے کہا کہ اس وقت پاکستان جموں کشمیر کو لیکر دنیا میں جھوٹی مہم چلارہا ہےاور وادی میں حالات خراب کرنا اسکا کا مقصد ہے،ایسے میں حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ان حالات میں اپوزیشن کو کچھ وقت تک صبر کرنا چاہیے۔ انھوں نے سوال کیا کہ ایسے حساس موقع پر کیا حزب مخالف اور اسکے رہنما پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔
news
Conclusion: