ETV Bharat / bharat

کیرتی آزاد اور علی اشرف فاطمی کے بعد دربھنگہ کا نمائندہ کون؟ - Darbhanga Constituency

اب دربھنگہ کی نہ تو کیرتی آزاد اور نہ ہی علی اشرف فاطمی نمائندگی کریں گے بلکہ اب یہاں کا نمائندہ وہ ہوگا جو دوڑ میں شامل ہے کیوں کہ آزاد اور فاطمی دونوں ہی دربھنگہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔

دربھنگہ کا نمائندہ کون؟
author img

By

Published : Apr 29, 2019, 6:38 AM IST

ریاست بہار کا دربھنگہ پارلیمانی حلقہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پارلیمانی حلقہ میں الیکشن کمیشن کے مطابق کل رائے دہندگان 1638671 ہیں۔ خاتون ووٹرز کی تعداد 774044 اور مرد ووٹرز کی تعداد 864622 ہے۔

دربھنگہ کا نمائندہ کون؟

دربھنگہ پارلیمانی حلقے میں گورا بورام، بینی پور، علی نگر، دربھنگہ گرامین، دربھنگہ شہر اور بہادر پور اسمبلی حلقے سامل ہیں۔

دربھنگہ ضلع کی میں کل 18 تحصیل، 37 پولیس تھانے اور تین سب ڈویژن ہیں۔

ضلع 2279 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ کل باشندگان 3937985 ہیں، اس ضلع میں خاتون 1877436 اور مرد کی تعداد 2059949 ہیں۔

خاص بات یہ ہے کہ بابا ناگا ارجن، واچسپتی مشر، ودیاپتی جیسے معروف دانشوروں کا تعلق دربھنگہ سے ہے۔

ملک کی آزادی کے بعد سنہ 1952 میں دربھنگہ پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے شری نارائن داس کامیاب ہوئے، دربھنگہ سینٹرل اور دربھنگہ ایسٹ سے انیرودھ سنہا، دربھنگہ نارتھ سے شیام نندن مشرا اور دربھنگہ بھاگلپور سیٹ سے للت ناراین مشرا کو کامیابی ملی تھی۔ یہ تمام رہنما کانگریس کے ٹکٹ پر پارلیمانی انتخابات لڑے تھے۔

سنہ 1989 میں جنتا دل پارٹی کے طرف سے پہلی بار مسلم امیدوار شکیل الرحمان کامیاب ہوئے پھر 1991 میں جنتا دل کی طرف سے محمد علی اشرف فاطمی امیدوار بنے اور کامیاب ہوئے اور پھر 1996 میں بھی وہ کامیاب ہوئے۔

سنہ 1998 میں علی اشرف فاطمی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بی جے پی کے امیدوار کو شکست دی۔

سنہ 1999 میں علی اشرف فاطمی کو بی جے پی کے امیدوار کیرتی آزاد نےہرایا اور وہ پہلی بار بی جے پی کی طرف سے ایوان پارلیمان میں پہنچے۔

لیکن سنہ 2004 میں محمد علی اشرف فاطمی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر ہی بی جے پی کے امیدوار کیرتی آزاد کو ہرایا۔

سنہ 2009 میں بی جے پی کو فائدہ ہوا اور کیرتی آزاد نے علی اشرف فاطمی کو سکست دیا نیز 2014 میں کیرتی آزاد نے دوبارہ علی اشرف فاطمی کو سکست دے کر کامیاب ہوئے

سنہ 2019 کے عام انتخابات میں خاص بات یہ ہے کہ تمام امیدوار نئے ہیں۔

عظیم اتحاد کی طرف سے عبدالباری صدیقی اور این ڈی اے کی طرف سے گوپال جی ٹھاکر انتخابی میدان میں ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے دونوں ہی امیدوار پہلے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں-

گوپال جی ٹھاکر اور عبدالباری صدیقی دونوں ہی مقامی باشندے ہیں۔

عبدالباری صدیقی کا تعلق علی نگر تحصیل کے روپَس پور گاؤں سے ہے اور گوپال جی ٹھاکر گورا بورام کے رہنے والے ہیں۔

عبدالباری صدیقی سابق ریاستی وزیر ہیں تو گوپال جی ٹھاکر ایک بار بینی پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔

عبدالباری صدیقی 6 بار رکن اسمبلی اور ایک بار قانون ساز اسمبلی بہار کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔

عام انتخابات کے چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو دربھنگہ پارلیمانی حلقے میں پولنگ ہو گی۔

سیلاب، بے روزگاری، آبی مسائل، اور نقل مکانی یہاں کے خاص مسئلے ہیں۔ بند پڑے کارخانے بھی کھلنے کے یہاں کے عوام منتظر ہیں۔

ریاست بہار کا دربھنگہ پارلیمانی حلقہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس پارلیمانی حلقہ میں الیکشن کمیشن کے مطابق کل رائے دہندگان 1638671 ہیں۔ خاتون ووٹرز کی تعداد 774044 اور مرد ووٹرز کی تعداد 864622 ہے۔

دربھنگہ کا نمائندہ کون؟

دربھنگہ پارلیمانی حلقے میں گورا بورام، بینی پور، علی نگر، دربھنگہ گرامین، دربھنگہ شہر اور بہادر پور اسمبلی حلقے سامل ہیں۔

دربھنگہ ضلع کی میں کل 18 تحصیل، 37 پولیس تھانے اور تین سب ڈویژن ہیں۔

ضلع 2279 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ کل باشندگان 3937985 ہیں، اس ضلع میں خاتون 1877436 اور مرد کی تعداد 2059949 ہیں۔

خاص بات یہ ہے کہ بابا ناگا ارجن، واچسپتی مشر، ودیاپتی جیسے معروف دانشوروں کا تعلق دربھنگہ سے ہے۔

ملک کی آزادی کے بعد سنہ 1952 میں دربھنگہ پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے شری نارائن داس کامیاب ہوئے، دربھنگہ سینٹرل اور دربھنگہ ایسٹ سے انیرودھ سنہا، دربھنگہ نارتھ سے شیام نندن مشرا اور دربھنگہ بھاگلپور سیٹ سے للت ناراین مشرا کو کامیابی ملی تھی۔ یہ تمام رہنما کانگریس کے ٹکٹ پر پارلیمانی انتخابات لڑے تھے۔

سنہ 1989 میں جنتا دل پارٹی کے طرف سے پہلی بار مسلم امیدوار شکیل الرحمان کامیاب ہوئے پھر 1991 میں جنتا دل کی طرف سے محمد علی اشرف فاطمی امیدوار بنے اور کامیاب ہوئے اور پھر 1996 میں بھی وہ کامیاب ہوئے۔

سنہ 1998 میں علی اشرف فاطمی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بی جے پی کے امیدوار کو شکست دی۔

سنہ 1999 میں علی اشرف فاطمی کو بی جے پی کے امیدوار کیرتی آزاد نےہرایا اور وہ پہلی بار بی جے پی کی طرف سے ایوان پارلیمان میں پہنچے۔

لیکن سنہ 2004 میں محمد علی اشرف فاطمی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر ہی بی جے پی کے امیدوار کیرتی آزاد کو ہرایا۔

سنہ 2009 میں بی جے پی کو فائدہ ہوا اور کیرتی آزاد نے علی اشرف فاطمی کو سکست دیا نیز 2014 میں کیرتی آزاد نے دوبارہ علی اشرف فاطمی کو سکست دے کر کامیاب ہوئے

سنہ 2019 کے عام انتخابات میں خاص بات یہ ہے کہ تمام امیدوار نئے ہیں۔

عظیم اتحاد کی طرف سے عبدالباری صدیقی اور این ڈی اے کی طرف سے گوپال جی ٹھاکر انتخابی میدان میں ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے دونوں ہی امیدوار پہلے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں-

گوپال جی ٹھاکر اور عبدالباری صدیقی دونوں ہی مقامی باشندے ہیں۔

عبدالباری صدیقی کا تعلق علی نگر تحصیل کے روپَس پور گاؤں سے ہے اور گوپال جی ٹھاکر گورا بورام کے رہنے والے ہیں۔

عبدالباری صدیقی سابق ریاستی وزیر ہیں تو گوپال جی ٹھاکر ایک بار بینی پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں۔

عبدالباری صدیقی 6 بار رکن اسمبلی اور ایک بار قانون ساز اسمبلی بہار کے بھی رکن رہ چکے ہیں۔

عام انتخابات کے چوتھے مرحلے میں 29 اپریل کو دربھنگہ پارلیمانی حلقے میں پولنگ ہو گی۔

سیلاب، بے روزگاری، آبی مسائل، اور نقل مکانی یہاں کے خاص مسئلے ہیں۔ بند پڑے کارخانے بھی کھلنے کے یہاں کے عوام منتظر ہیں۔

Intro:Body:

News


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.