ریاست کیرالہ کے تریویندرم کورٹ کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ (فرسٹ کلاس) نے ہندو خواتین کے خلاف نازیبا تبصرے پر کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
ششی تھرور پر ان کی ایک کتاب میں ہندو خواتین کے خلاف لکھنے اور انہیں بدنام کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور کورٹ نے انہیں نوٹس بھی بھیجی تھی لیکن نوٹس کے باوجود نا تو ششی تھرور کورٹ میں حاضر ہوئے اور نا ہی ان کی جانب سے ان کا کوئی قانونی مشیر حاضر ہوا جس کے بعد کورٹ نے ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کے بعد ششی تھرور کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'ان کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری ہونے کی اطلاع انہیں میڈیا ذرائع سے ملی، حالاںکہ چند روز قبل ہی انہیں کورٹ سے سمن جاری کیا گیا تھا۔
تھرور کے دفتر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ 'ہمارے وکیل نے وارنٹ کو نوٹس میں لیتے ہوئے تاریخ کے ساتھ نیا سمن جاری کرنے کی درخواست کی تھی لیکن ہمیں نیا سمن نہیں ملا۔ اب اس معاملے کو پیر کے دن کورٹ کے نوٹس میں لا کر اس کے مطابق آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔