موسم سرما کے ختم ہوتے ہی گلابی ٹھنڈک کے درمیان ہولی کی پیاری صبح رنگ و گلال اور چھلکتے جام کا یہ تہوار سبھوں کے دلوں میں ایک انوکھی کیفیت پیدا کرتا ہے۔
بے رنگ زندگی میں رنگ بھرنے کا یہ خوبصورت تہوار ہولی بھارت کے ساتھ ساتھ کئی ملکوں میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
اس کائنات کو بھی قادر مطلق نے ایک خاص رنگ عطا کیا ہے۔ پھولوں سے لے کر بہاروں کا اپنا ایک حسن اور انوکھا رنگ ہوتا ہے۔
رنگ کے بغیر زندگی کا وجود ممکن نہیں، خوشیوں کا بھی اپنا ایک رنگ ہے۔ مسکراہٹوں کی بھی اپنی ایک رنگت ہوتی ہے۔ اس کائنات کے ذرہ ذرہ میں ایک رنگ ہے۔
ہولی کا یہ خوبصورت تہوار انہیں رنگوں کا سمیٹتا ہے اور بے رنگ زندگی میں رنگ بھر کر ایک نئے جوش جذبہ پیدا کرتا ہے۔
ہولی کو ہندو مذہب کا تہوار بتایا جاتا ہے لیکن اگر غور کیا جائے تو مسلم مذاہب میں صوفیوں کے یہاں ہولی کا بھی انوکھا رنگ دیکھنے کو ملتا ہے۔
ہندی کیلنڈر کے مطابق اس تہوار کو پھاگن ماہ میں منایا جاتا ہے اور انگریزی کے مطابق مارچ میں بھارت کی تمام ریاستوں میں اس رنگ برنگے تہوار کو منایا جاتا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:تشدد کے سبب ملتوی بورڈ امتحانات کی تاریخ کا اعلان
آپس میں مل جل کر ایک ساتھ رنگ کھیلا جاتا ہے گلال ملا جاتا ہے۔ ڈھولک باجے اور ہولی کے مست نغموں کے درمیان کیف و سرور کا ایک الگ اور انو کھا رنگ نظر آتا ہے۔
ملک کے زیادہ تر حصوں میں صبح سے ہی ہولی کے جنگ دکھائی دے رہے ہیں۔ لوگ ایک ایک دوسرے پر رنگ ڈال کر انہیں ہولی کی مبارک باد بھی دے رہے ہیں۔ اس تہوار پر خاص پکوان گجھیہ بھی بنائی جاتی ہے۔