تلنگانہ سے لگ بھگ 200 کلومیٹر دور ایک گاؤں میں ٹڈیوں کے حملے کی اطلاعات کے بعد تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندرشیکھر راؤ نے 20 جون سے 5 جولائی کے درمیان کسی بھی وقت ٹڈی کے ممکنہ حملے کے بارے میں ریاستی عہدیداروں کو سخت چوکس رہنے کی ہدایت دی ہے۔
تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندریشیکھر راؤ (کے سی آر) نے ریاستی عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ 'وہ 20 جون سے 5 جولائی کے درمیان کسی بھی وقت ٹڈی دل کے ممکنہ حملے سے متعلق سخت چوکسی اختیار کریں'۔
چیف منسٹر آفس کے بیان کے مطابق یہ ٹڈیاں اب ریاست مہاراشٹر کے رامٹیک کے قریب اعظمی گاؤں میں ہیں، جو تلنگانہ سے تقریبا 200 کلومیٹر دور ہے۔
سی ایم او سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق 'پچھلے مہینے ٹڈیوں کا جھنڈ ملک میں داخل ہوا تھا، جس کے تین مراحل ہیں۔ ٹڈیاں مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں آچکی ہیں، لیکن وہ ریاست تلنگانہ میں تاحال نہیں پہنچیں۔ حال ہی میں ٹڈیوں کا ایک گروہ ریاست کے قریب آپہنچا ہے'۔
اس کے مطابق 'اگر ٹڈیوں نے جنوب کی طرف سفر کیا تو وہ بہت ہی کم وقت میں ہماری ریاست پہنچ جائیں گے'۔
اس کے پیش نظر وزیراعلی راؤ نے پراگتی بھون میں ریاست کو ممکنہ ٹڈیوں کے حملے سے بچانے کے اقدامات کے بارے میں جائزہ اجلاس منعقد کیا۔
ماہرین کے مطابق 20 جون سے 5 جولائی کے درمیان کبھی بھی وقت تلنگانہ میں ٹڈی دَل کی آمد کا امکان ہے جب ریاست میں مانسون کی فصلوں کا موسم شروع ہوگا۔
لہذا وزیر اعلی نے ہدایت دی ہے کہ ٹڈی دَل ریاست میں داخل نہ ہوں اس لیے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔
کے سی آر نے ہدایت دی کہ مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ کی سرحد سے ملحقہ آٹھ اضلاع کے عہدیداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور موثر اقدامات کرنے کی ہدایت دی جاچکی ہے۔
مزید پڑھیں: حیدرآباد: سیاحتی مقام بند ہونے کی وجہ سے ٹورسٹ گائیڈ پریشان
انہوں نے چیف سکریٹری سومیش کمار کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے جو ٹڈیوں کو ریاست میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے کیے گئے اقدامات کی نگرانی کرے گی۔