سیشن جج کے این گنگا دھر نے اس سے پہلے 5 مارچ کو معاملے کی سماعت کے بعد اسے 10 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔
دوبارہ پھر اس معاملے کی سماعت کے بعد اس معاملے کی جانچ کے ابتدائی مراحل کی وجہ سے تینوں طلبا کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔
طلبا کے وکیل بی ٹی وینکٹیش نے عدالت کے سامنے اپنے موکلوں کو بے قصور بتاتے ہوئے عدالت سے ان کی ضمانت منظور کرنے کی درخواست کی۔
غور طلب ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان تمام طالبا کو گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ وہ تمام ویڈیو میں پاکستان نواز نعرے بازی کرتے نظر آرہے ہیں۔
سرکاری وکیل سمترا انچتاگیري نے عدالت سے تینوں کی ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کی پرزور وکالت کی۔
مزید پڑھیں:بارہ بنکی: خاتون کو قتل کر کے گھر میں ہی دفن کرنے کا انکشاف
تینوں طالبافی الحال عدالتی حراست میں ہیں اور بیلاگاوي کے هندالگا جیل میں قیدہیں۔