دھرنے میں شامل شرکاء نے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دلانے والی دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کی مخالفت کی۔
حیدرآباد میں ایس سی، ایس ٹی اور مسلم فرنٹ کی جانب سےکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے دھرنا اندرا پارک دھرنا چوک پر یہ منعقد کیا گیا۔
دھرنے میں تلنگانہ کی بڑی سیاسی و سماجی تنظیموں نے حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر جسٹس چندر کمار نے کشمیری سیاست دانوں کو نظربند کرنے پر تنقید کی اور کہا کہ کشمیر انٹرنیٹ اور 4جی کی سروس کو بحال کیا جائے ۔
اس موقع پر سابق رکن راجیہ سبھا عزیز پاشاہ اور دیگر رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں : کشمیر: پلوامہ میں گرینیڈ حملہ
جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دلانے والی دفعہ 370 کے منسوخی کے کا آج 73 واں دن ہے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں پیر کے روز لوگوں کو اس وقت بڑی راحت نصیب ہوئی جب 71 دنوں تک جاری رہنے والے طویل اور بدترین مواصلاتی بلیک آوٹ کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل فون کنکشنز کی کالنگ خدمات بحال کی گئیں۔
جموں و کشمیر میں 5 اگست کو آرٹیکل 370 کے تحت خصوصی حیثیت ختم کرنے اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد وہاں مواصلاتی خدمات، انڑنیٹ اور نقل و حرکت پر سخت پابندیاں عائد کی ہے۔