کرناٹک میں کورونا کے معاملات میں اضافے کے بعد ریاستی حکومت نے کچی آبادیوں میں رہنے والوں، فروخت کنندگان اور بل جمع کرنے والوں کے لیے رینڈم ٹسٹ کا اعلان کیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ 50 برس سے زیادہ عمر کے افراد اور اس ضمن میں ایک دوسرے کے تعلق میں آئے افراد کو ترجیح دی جانی چاہئے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری کے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'ان واقعات میں حالیہ اضافے اور موثر نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے ہدایت دی گئی ہے کہ آر ٹی۔ پی سی آر پولڈ نمونے کی تکنیک کا استعمال شروع کیا جائے گا'۔
محکمہ صحت اور خاندانی بہبود ایڈیشنل چیف سکریٹری جاوید اختر نے کہا ہے کہ 'لوگوں کے زمرے میں مال، سپر مارکیٹز، بازاروں اور فٹ پاتھز میں کچی آبادی کے رہائشی، فروخت کنندگان یا بل جمع کرنے والے اور کورئیرز کے ڈلیوری بوائز شامل ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ '50 برس سے زیادہ عمر کے افراد اور ان کے تعلق میں آئے افراد کو ترجیح دی جانی چاہئے'۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'ان اضلاع کی صلاحیت کے مطابق بازاروں اور مالز میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں افراد کے نمونوں کا ٹسٹ کیا جائے گا، جو معمول کی جانچ کے ذریعہ جمع کیے گئے نمونے میں شامل کیے جانے چاہئیں'۔
کمشنر، بی بی ایم پی (بنگلورو شہری ادارہ) اور اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے مقامی ماہر کمیٹی کے مشورے سے ان افراد اور مقامات کی نشاندہی کریں گے جہاں سے رینڈم ٹسٹ جمع کیے جانے ہیں۔
کرناٹک میں کورونا میں ہلاکتوں کی تعداد 100 ہوگئی۔ ریاست میں آٹھ نئی اموات اور 204 واقعات رپورٹ ہوئے ، جس سے انفیکشن کی کل تعداد 7،734 ہوگئی۔