بی جے پی کے رہنما اور دہلی ماڈل ٹاؤن سے امیدوار کپل مشرا نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ 'کیجریوال ہنومان چالیسا پڑھنے لگے ہیں، ابھی تو اویسی بھی ہنومان چالیسا پڑھے گا، وہ آگے لکھتے ہیں کہ 'یہ ہمارے اتحاد کی طاقت ہے ایسے ہی ایک رہنا ہے، اکٹھا کرنا ہے ایک ہو کر ووٹ کرنا ہے'۔
کپل مشرا نے منگل کو اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ 'ہم سب کے اتحاد سے 20 فیصد والی ووٹ بینک کی گندی سیاست کی قبر کھد کر رہے گی'۔
یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے جب کپل مشرا نے متنازع بیان دیا ہو، گزشتہ روز بھی انہوں نے عام آدمی پارٹی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے ایک ٹویٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'عام آدمی پارٹی کا نیا نام مسلم لیگ ہونا چاہیے، عمر خالد، افضل گرو، برہان وانی اور دہشت گردوں کو اپنا باپ ماننے والوں کو یوگی آدتیہ ناتھ جی سے ڈر لگ رہا ہے۔'
جبکہ اس سے قبل انہوں نے ایک متنازع ٹویٹ کیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پر 48 گھنٹے کی پابندی لگا دی تھی۔
انہوں نے ٹویٹ میں 'آٹھ فروری کو ہونے والے دہلی اسمبلی انتخابات کو بھارت بنام پاکستان بتایا تھا۔'
اتنا ہی نہیں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں بھی دہلی میں نکالے گئے ایک جلوس میں کپل مشرا کو متنازع نعرہ لگاتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس کا ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائرل ہو رہا تھا۔
اس ویڈیو میں وہ 'دیش کے غداروں کو گولی مارو۔۔۔' کا نعرہ لگاتے ہوئے نظر آئے تھے۔