محرم الحرام کی نویں تاریخ کو پوری دنیا میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے خاندان کی شہادت کا چرچا ہے۔ حق و باطل کے درمیان امام حسین کو خط فاصل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اسی سلسلے میں معروف شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کربلا میں حضرت امام حسین کی با مقصد شہادت تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی۔
مولانا کلب صادق نے کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے میدان میں اپنے ہمراہیوں کے ساتھ جان کی قربانی پیش کر کے باطل کا پردہ فاش کیا۔ اسی کو اسلام کہا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں جس طرح سے سماج میں چینی اور تشدد ہے، انسانیت کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، حضرت امام حسین علیہ السلام نے کربلا کے میدان میں ثابت کردیا تھا کہ اسلام انسانیت کا پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام حق اور انصاف کی بات کرتا ہے لیکن جب سے بادشاہت قائم ہوگئی ہے، ایسے میں انصاف کی امید ممکن نہیں ہے۔ جب بھی عوام حق کی آواز بلند کرتی ہے بادشاہ اسے دبانے کی کوشش کرتا ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ اسلام کو جہاد کے نام پر خوب بدنام کیا گیا ہے، جبکہ جہاد ایک ایسا فریضہ ہے جو انسانیت کے خلاف نہیں، بلکہ انسانیت کا پیغام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جہاد ہمیشہ سے غلط لوگوں کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے یہی قرآن اور حدیث کی تعلیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین نے کربلا کے میدان میں اپنے احباب کی شہادت کے باوجود باطل کی جانب سے معافی کا مطالبہ کرنے پر معاف کرنے کی بات کہی تھی۔
مولانا نے کہا کہ وہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے جنگ نہیں کر رہے تھے، بلکہ اسلام اور انسانیت کو باطل سے بچانے کے لیے جنگ کر رہے تھے۔
مولانا کلب صادق نے کہا کہ اسلام انسانیت کا درس دیتا ہے اور انسانیت کا تقاضا ہے کہ وہ صلہ رحمی اختیار کریں۔