نوتن ٹھاکر نے گومتی نگر تھانہ انچارج اور پولیس کمشنر کو دیے گئے شکایتی خط میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے لکھنؤ میں ضلع اور پولیس انتظامیہ کی جانب مبینہ فساد ملزمین کی ہورڈنگز لگائے جانے کے ضمن میں نومارچ کو ان ہورڈنگ کو غیر قانونی بتاتے ہوئے انہیں فوراً ہٹانے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے آتے ہی ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا پر ہائی کورٹ کے دونوں ججوں اور پوری عدلیہ کے خلاف کئی طرح کی کافی گھٹیا، غیر مناسب اور قابل اعتراض تبصرے کئے جانے لگے۔
یہ تبصرے کافی ذاتی تھے جس میں ججوں کی جانب سے ایسا فیصلہ دینےکے پیچھے کئی قسم گمراہ کن اور من گڑھت وجوہات بتائے گئے ہیں۔
نوتن ٹھاکر نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ تبصرے سوچی سمجھی سازش کے تحت سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے اسے وائرل کیا گیا ہے ۔اس لئے اسے سنگین جرم گردانتے بلا تاخیر اس ضمن میں ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے۔