گاوں کو پلاسٹک سے نجات دلانے کا کام گاؤں والوں کی متحدہ کوششوں کی سبب ہی ممکن ہو سکا ہے۔
اندور سے 10 کلومیٹر دوری پر واقع مدھیہ پردیش کا یہ گاؤں پورے علاقے میں 'بلیو ولیج' کے نام سے مشہور ہے کیونکہ گاوں کے ہر کونے میں صرف نیلے مکانات اور دیواریں ہی نظر آتی ہیں۔
گاؤں والوں کی نظر میں نیلا رنگ ایک اور معنی بھی رکھتا ہے ، ان کے مطابق یہ رنگ اس گاؤں کو پلاسٹک سے پاک ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس گاؤں کی دیواروں پر پلاسٹک استعمال مخالف نعرے اور صفائی ستھرائی سے متعلق پیغامات بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔
مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر 385 گھروں پر مشتمل سندوڈا کے باشندوں نے اپنے گاوں کو سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا۔
اس کے لئے پورے گرام پنچایت نے اکتوبر میں گاؤں کے لوگوں کو پلاسٹک کے برے اثرات سے آگاہی کی مہم چلانی شروع کی، اور صرف 80 دنوں کے عرصہ میں گاوں والوں نے پلاسٹک کے استعمال کو ترک کر گاوں کو پلاسٹک فری بنا دیا۔
ابتدا میں مقامی لوگوں کو بہت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن جلد ہی انہوں نے گھریلو اور دیگر سامان لے جانے کے لئے جھولے اور دوسرے بیگ کا استعمال کرنا شروع کردیا۔
سنگل یوز پلاسٹک کو استعمال کے بعد جمعہ کرنے کے لئے مناسب مقامات پر ڈسٹ بِن بھی رکھے گئے ہیں۔
دکان اور گھر میں پلاسٹک کے استعمال کی نگرانی کے لئے تقریبا 10 ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔
لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لئے گرام پنچایت کی بلڈنگ کے قریب ایک درخت کو کپڑے کے تھیلے سے بھی سجایا گیا ہے۔
مہاتما گاندھی کے فلسفے "آپ وہ تبدیلی بنیں جو آپ دنیا میں دیکھنا چاہتے ہیں'' کی تائید کرتے ہوئے بلو ویلج بھارت کے سوچھ مشن کے مقاصد کے حصول کے لئے کوشاں ہے۔