عمر عبداللہ نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کیا ہے جس میں انہوں مزاحیہ انداز میں خود پر مبنی ایک میم کا اشتراک کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو ضروری خدمات میں حجام کی دکان کو شامل کرنا چاہیے نہیں تو قرنطینہ کے بعد ہر گھر میں ایک عمر عبداللہ ہوگا'۔
آپ کو بتا دیں کہ جموں وکشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سے ہی تقریبا پانچ ماہ تک عمر عبداللہ کو گھر میں ہی نظر بند کر دیا گیا تھا، اپنی نظر بندی کے دوران انہوں نے داڑھی نہیں کٹوائی تھی اور جب ان کی پہلی تصویر سامنے آئی تو وہ بالکل مختلف انداز کے نظر آرہے تھے۔
بڑھی ہوئی داڑھی کی وجہ سے عمر عبداللہ پہچان میں بھی نہیں آرہے تھے، اس وقت ان کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو ئی تھی۔
واضح رہے کہ پانچ اگست کو جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ہو گیا تھا، مرکز کی مودی حکومت نے ریاست میں لا اینڈ آرڈر کا حوالہ دے کر ریاست کے تین سابق وزرائے اعلی کو نظر بند کر دیا تھا جن میں فارق عبداللہ اور عمر عبداللہ کو حکومت نے رہا کر دیا ہے، جبکہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی ابھی بھی نظر بند ہیں۔