جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں ریاست کے حالات پر ایک پریس بریفنگ کے دوران جموں و کشمیر حکومت میں ڈائریکٹر برائے معلومات و رابطۂ عامہ سید سحرش اصغر نے کہا کہ 'جمعرات تک مزید دس پولیس اسٹیشنز کھولے جائیں گے اور جن علاقوں سے بندشیں ہٹالی گئی ہیں، وہاں دکان کھولی جا سکتے ہیں۔'
سید سحرش اصغر نے کہا کہ 'وادی بھر میں 81 پولیس اسٹیشنز کھولے جا چکے ہیں جبکہ جعمرات تک 10 مزید پولیس اسٹیشنز کھولے جائیں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'کوئی نہیں کہہ رہا ہے کہ ہر چیز معمول پر ہے۔ ہم کہہ رہے ہیں کہ حالات میں مزید بہتری ہوئی ہے۔ بی ایس این ایل تکنیکی کام کر رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'منگل کے روز شام تک لینڈ لائن ٹیلی فون سروس بحال کر دی جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'جن علاقوں میں بندشوں میں ڈھیل دی گئی ہے، وہاں دکان کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ حکومت جانتی ہے کہ جن اسکولز کو دوبارہ کھولا گیا ہے، وہاں حاضر ہونے والے طلبا کی تعداد تاحال کم ہے لیکن ہم حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔'
مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد ریاست کے کئی علاقوں کو بندشوں کا سامنا ہے۔
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد ہی موبائل سروس اور انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھیں۔