بنگلہ دیش کی ممنوعہ شدت پسند تنظیم جماعت المجاہدین کی سرگرمیوں کو اجاگر کرتے ہوئے 'نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی 'کے سربراہ وائی سی مودی نے کہا ہے' کہ جماعت المجاہدین ملک بھر میں اپنے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس نے مختلف ریاستوں میں 125 ورکروں کو تعینات کر رکھا ہے'۔
عسکریت پسند محالف اسکواڈ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ 'جماعت المجاہدین جھاڑ کھنڈ، بہار، مہاراشٹر، کرناٹک اور کیرالہ جیسی ریاستوں جہاں بنگلہ دیشی مہاجرین آباد ہیں یہ تنظیم وہاں زیادہ سرگرم ہیں۔این آئی نے 125مشتبہ افراد کی فہرست تیار کی ہے جسے ریاستوں کے شیئر کیا گیا ہے۔انسپکٹر جنرل آف این آئی نے آلوک متل نے کہا کہ 2014سے 2018کے درمیان جماعت المجاہدین نے جنوبی ہند بالخصوص بنگلور میں اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے اور 20سے 22دہشت گردوں کو تعینات کیا ہے'۔
مزید پڑھیں:صحیح وقت آنے پر بدھ مذہب تسلیم کرونگی: مایاوتی
انہوں نے کرناٹک کے سرحد کرشنا گری پر جماعت المجاہدین نے راکٹ تک لانچ کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'روہنگیا میں برمی مسلمانوں پر بدھشٹوں کے حملے کا بدلے لینے کیلئے بدھشٹ مندروں پر بھی حملے کا جماعت المجاہدین نے منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 2007میں جماعت المجاہدین نے بنگلہ دیش اور آسام سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جانچ کے درمیان یہ بات پائی گئی کہ 13دہشت گرد جماعت المجاہدین کے رابطے میں ہیں'۔
جماعت المجاہدین کی سرگرمیوں کا حوالہ دیتے ہوئے متل نے کہا' اب تک 127افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جانچ کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ان دہشت گردوں کو جموں و کشمیر بینک کے ذریعہ فنڈنگ کی گئی ہے۔اس بینک نے کے وائی سی میں سب سے زیادہ کوتاہی کی ہے۔اس کی وجہ سے دہشت گردوں اور ان کے ہمدرووں نے اس کا زیادہ فائدہ اٹھایا ہے'۔
پنجاب میں ممنوعہ تنظیم خالصتان لبریشن فرنٹ سے متعلق انہوں نے کہا کہ خالصتان فرنٹ نے پنجاب میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ماحول کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔اور اس تنظیم کو برطانیہ، آسٹریلیا اور فرانس سے فنڈنگ ہورہی ہے۔