تلنگانہ و آندھرا پردیش کی زیر قیادت سیکرٹریٹ کی دونوں مساجد کے انہدام کے خلاف جمعیت العلما ہند نے احتجاج کیا اور ایک مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا۔
جمعیت العلماء ہند کے صدر مولانا حافظ پیر شبیر احمد نے دونوں مساجد کو دوبارہ انہیں کی مقامات پر تعمیر کا مطالبہ کیا۔
اس مشاروتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں جمعیت علماء کے ذمہ دار سرکاری عہدیداروں مثلا ضلع کلکٹر ایس پی، وزراء اور رکن اسمبلی کو ایک مکتوب دیا جائے گا۔
اس موقع پر مستقبل کا لائحہ عمل اور دیگر امور پر مشاورت اور غوروخوص کیا گیا- اجلاس میں مفتی عبدالمغنی، مولانا مصدق قاسمی، مولانا غیاث احمد رشادی غلام رحمان، مولانا ابرار، مولانا مفتی انعام الحق، مولانا یعقوب اور مولانا عبدالحسیب کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔