ETV Bharat / bharat

تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات

جمعیۃ کے تعاون سے دہلی میں محبوس تبلیغی کارکنان کی وطن روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان دونوں ریاستوں کے متعلقہ ڈی ایم سے اجازت حاصل کرکے ان کو روانہ کرنے میں دن رات مصروف ہیں۔

تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات
تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات
author img

By

Published : May 14, 2020, 10:11 PM IST

بھلے ہی دہلی سرکار نے تبلیغی جماعت کے کارکنان کو کورنٹائن سینٹر سے چھٹی دینے کا فیصلہ کردیا ہو، مگر ان کے گھر جانے کی راہ اس قدر آسان نہیں ہے۔ایک طرف تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے ا ن کے لیے سواری کامسئلہ ہے تو دوسری طرف جس جگہ وہ محبوس ہیں اور جہاں پہنچنا ہے،ان دونوں اضلاع کے ڈی ایم/ ایس ڈی ایم سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی سرپرستی میں جمعیۃ کا ایک ٹاسک فورس چلچلاتی دھو پ میں گھنٹوں ایس ڈی ایم صاحب کے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر یہ اجازت نامہ حاصل کررہا ہے۔گزشتہ شب بدرپور، نیو فرینڈس کالونی، وزیر آباد اور دین دیال اپادھیائے مار گ کورینٹائن سینٹر سے تبلیغی کارکنان کو نکالنے میں پوری رات لگ گئی۔

پھر جماعت کے احباب کو سحری کھلا کر روانہ کیا گیا۔آج دن بھر سلطان پوری، نریلا، دوارکا، وزیر آباداور راؤز اوینو سے جماعت کے احباب روانہ کیے گئے۔جمعیۃ کی ٹیم نے ان کے لیے گاڑی کا نظم کیا اور سفرو صحت سے متعلق اجازت نامے حاصل کرکے ان کے حوالے کئے۔

تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات
تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات

گجرات کی جماعت کو جب بھیجا گیا تو اس کے لیے گجرات کی حکومت سے آن لائن پرمیشن حاصل کئی گئی، اس درمیان سفر سے متعلق دشواری بھی پیش آئی، ایس ڈی ایم دفتر کے ذریعہ بتایا گیاکہ گیارہ سیٹ والی ایک گاڑی میں صرف پانچ لوگوں کو اجازت ملے گی۔

ظاہر سی بات ہے کہ گجرات کے طویل سفر میں چار پہیہ کی گاڑی کی مہنگی اجرت چکانی پڑتی ہے، ایسے میں گیارہ سیٹ والی گاڑی پانچ لوگوں کے لیے کافی مہنگی ثابت ہوتی۔اس طرح کی پریشانی کو بھی جمعیۃ علماء کے کارکنان نے حل کرنے کی کوشش کی۔

اسی طرح نریلا کورینٹائن سینٹر سے سیتاپور، لکھنو اور مغربی بنگال اور آسام کے احباب کو بھی روانہ کیا گیا۔ان تمام امور کی انجام دہی کے لیے جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم کی سربراہی مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند کررہے ہیں۔

ان کے علاوہ مولانا داؤ امینی، مولانا غیور احمد قاسمی،مولانا یسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عرفان قاسمی، مولانا جمال قاسمی، وعظ امن، مولانا دلشاد سلطانپور ی دہلی، قاری عبدالسمیع، بھائی جاوید، مولانا رحمت اللہ، حاجی محمد نسیم،مولانا اسجد قاسمی پسونڈہحاجی محمد فرمان قریشی ، حاجی محمد نادر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات

جمعیۃ کے تعاون سے دہلی میں محبوس تبلیغی کارکنان کی وطن روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان دونوں ریاستوں کے متعلقہ ڈی ایم سے اجازت حاصل کرکے ان کو روانہ کرنے میں دن رات مصروف ہیں۔

بھلے ہی دہلی سرکار نے تبلیغی جماعت کے کارکنان کو کورنٹائن سینٹر سے چھٹی دینے کا فیصلہ کردیا ہو، مگر ان کے گھر جانے کی راہ اس قدر آسان نہیں ہے۔ایک طرف تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے ا ن کے لیے سواری کامسئلہ ہے تو دوسری طرف جس جگہ وہ محبوس ہیں اور جہاں پہنچنا ہے،ان دونوں اضلاع کے ڈی ایم/ ایس ڈی ایم سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی سرپرستی میں جمعیۃ کا ایک ٹاسک فورس چلچلاتی دھو پ میں گھنٹوں ایس ڈی ایم صاحب کے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر یہ اجازت نامہ حاصل کررہا ہے۔گزشتہ شب بدرپور، نیو فرینڈس کالونی، وزیر آباد اور دین دیال اپادھیائے مار گ کورینٹائن سینٹر سے تبلیغی کارکنان کو نکالنے میں پوری رات لگ گئی۔

پھر جماعت کے احباب کو سحری کھلا کر روانہ کیا گیا۔آج دن بھر سلطان پوری، نریلا، دوارکا، وزیر آباداور راؤز اوینو سے جماعت کے احباب روانہ کیے گئے۔جمعیۃ کی ٹیم نے ان کے لیے گاڑی کا نظم کیا اور سفرو صحت سے متعلق اجازت نامے حاصل کرکے ان کے حوالے کئے۔

گجرات کی جماعت کو جب بھیجا گیا تو اس کے لیے گجرات کی حکومت سے آن لائن پرمیشن حاصل کئی گئی، اس درمیان سفر سے متعلق دشواری بھی پیش آئی، ایس ڈی ایم دفتر کے ذریعہ بتایا گیاکہ گیارہ سیٹ والی ایک گاڑی میں صرف پانچ لوگوں کو اجازت ملے گی۔

ظاہر سی بات ہے کہ گجرات کے طویل سفر میں چار پہیہ کی گاڑی کی مہنگی اجرت چکانی پڑتی ہے، ایسے میں گیارہ سیٹ والی گاڑی پانچ لوگوں کے لیے کافی مہنگی ثابت ہوتی۔اس طرح کی پریشانی کو بھی جمعیۃ علماء کے کارکنان نے حل کرنے کی کوشش کی۔

اسی طرح نریلا کورینٹائن سینٹر سے سیتاپور، لکھنو اور مغربی بنگال اور آسام کے احباب کو بھی روانہ کیا گیا۔ان تمام امور کی انجام دہی کے لیے جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم کی سربراہی مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند کررہے ہیں۔

ان کے علاوہ مولانا داؤ امینی، مولانا غیور احمد قاسمی،مولانا یسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عرفان قاسمی، مولانا جمال قاسمی، وعظ امن، مولانا دلشاد سلطانپور ی دہلی، قاری عبدالسمیع، بھائی جاوید، مولانا رحمت اللہ، حاجی محمد نسیم،مولانا اسجد قاسمی پسونڈہحاجی محمد فرمان قریشی ، حاجی محمد نادر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

بھلے ہی دہلی سرکار نے تبلیغی جماعت کے کارکنان کو کورنٹائن سینٹر سے چھٹی دینے کا فیصلہ کردیا ہو، مگر ان کے گھر جانے کی راہ اس قدر آسان نہیں ہے۔ایک طرف تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے ا ن کے لیے سواری کامسئلہ ہے تو دوسری طرف جس جگہ وہ محبوس ہیں اور جہاں پہنچنا ہے،ان دونوں اضلاع کے ڈی ایم/ ایس ڈی ایم سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی سرپرستی میں جمعیۃ کا ایک ٹاسک فورس چلچلاتی دھو پ میں گھنٹوں ایس ڈی ایم صاحب کے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر یہ اجازت نامہ حاصل کررہا ہے۔گزشتہ شب بدرپور، نیو فرینڈس کالونی، وزیر آباد اور دین دیال اپادھیائے مار گ کورینٹائن سینٹر سے تبلیغی کارکنان کو نکالنے میں پوری رات لگ گئی۔

پھر جماعت کے احباب کو سحری کھلا کر روانہ کیا گیا۔آج دن بھر سلطان پوری، نریلا، دوارکا، وزیر آباداور راؤز اوینو سے جماعت کے احباب روانہ کیے گئے۔جمعیۃ کی ٹیم نے ان کے لیے گاڑی کا نظم کیا اور سفرو صحت سے متعلق اجازت نامے حاصل کرکے ان کے حوالے کئے۔

تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات
تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات

گجرات کی جماعت کو جب بھیجا گیا تو اس کے لیے گجرات کی حکومت سے آن لائن پرمیشن حاصل کئی گئی، اس درمیان سفر سے متعلق دشواری بھی پیش آئی، ایس ڈی ایم دفتر کے ذریعہ بتایا گیاکہ گیارہ سیٹ والی ایک گاڑی میں صرف پانچ لوگوں کو اجازت ملے گی۔

ظاہر سی بات ہے کہ گجرات کے طویل سفر میں چار پہیہ کی گاڑی کی مہنگی اجرت چکانی پڑتی ہے، ایسے میں گیارہ سیٹ والی گاڑی پانچ لوگوں کے لیے کافی مہنگی ثابت ہوتی۔اس طرح کی پریشانی کو بھی جمعیۃ علماء کے کارکنان نے حل کرنے کی کوشش کی۔

اسی طرح نریلا کورینٹائن سینٹر سے سیتاپور، لکھنو اور مغربی بنگال اور آسام کے احباب کو بھی روانہ کیا گیا۔ان تمام امور کی انجام دہی کے لیے جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم کی سربراہی مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند کررہے ہیں۔

ان کے علاوہ مولانا داؤ امینی، مولانا غیور احمد قاسمی،مولانا یسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عرفان قاسمی، مولانا جمال قاسمی، وعظ امن، مولانا دلشاد سلطانپور ی دہلی، قاری عبدالسمیع، بھائی جاوید، مولانا رحمت اللہ، حاجی محمد نسیم،مولانا اسجد قاسمی پسونڈہحاجی محمد فرمان قریشی ، حاجی محمد نادر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔تبلیغی جماعت کے اراکین کو گھر بھیجنے میں شدید مشکلات

جمعیۃ کے تعاون سے دہلی میں محبوس تبلیغی کارکنان کی وطن روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان دونوں ریاستوں کے متعلقہ ڈی ایم سے اجازت حاصل کرکے ان کو روانہ کرنے میں دن رات مصروف ہیں۔

بھلے ہی دہلی سرکار نے تبلیغی جماعت کے کارکنان کو کورنٹائن سینٹر سے چھٹی دینے کا فیصلہ کردیا ہو، مگر ان کے گھر جانے کی راہ اس قدر آسان نہیں ہے۔ایک طرف تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے ا ن کے لیے سواری کامسئلہ ہے تو دوسری طرف جس جگہ وہ محبوس ہیں اور جہاں پہنچنا ہے،ان دونوں اضلاع کے ڈی ایم/ ایس ڈی ایم سے اجازت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی سرپرستی میں جمعیۃ کا ایک ٹاسک فورس چلچلاتی دھو پ میں گھنٹوں ایس ڈی ایم صاحب کے دفتر کے باہر کھڑے ہو کر یہ اجازت نامہ حاصل کررہا ہے۔گزشتہ شب بدرپور، نیو فرینڈس کالونی، وزیر آباد اور دین دیال اپادھیائے مار گ کورینٹائن سینٹر سے تبلیغی کارکنان کو نکالنے میں پوری رات لگ گئی۔

پھر جماعت کے احباب کو سحری کھلا کر روانہ کیا گیا۔آج دن بھر سلطان پوری، نریلا، دوارکا، وزیر آباداور راؤز اوینو سے جماعت کے احباب روانہ کیے گئے۔جمعیۃ کی ٹیم نے ان کے لیے گاڑی کا نظم کیا اور سفرو صحت سے متعلق اجازت نامے حاصل کرکے ان کے حوالے کئے۔

گجرات کی جماعت کو جب بھیجا گیا تو اس کے لیے گجرات کی حکومت سے آن لائن پرمیشن حاصل کئی گئی، اس درمیان سفر سے متعلق دشواری بھی پیش آئی، ایس ڈی ایم دفتر کے ذریعہ بتایا گیاکہ گیارہ سیٹ والی ایک گاڑی میں صرف پانچ لوگوں کو اجازت ملے گی۔

ظاہر سی بات ہے کہ گجرات کے طویل سفر میں چار پہیہ کی گاڑی کی مہنگی اجرت چکانی پڑتی ہے، ایسے میں گیارہ سیٹ والی گاڑی پانچ لوگوں کے لیے کافی مہنگی ثابت ہوتی۔اس طرح کی پریشانی کو بھی جمعیۃ علماء کے کارکنان نے حل کرنے کی کوشش کی۔

اسی طرح نریلا کورینٹائن سینٹر سے سیتاپور، لکھنو اور مغربی بنگال اور آسام کے احباب کو بھی روانہ کیا گیا۔ان تمام امور کی انجام دہی کے لیے جمعیۃ علماء ہند کی ٹیم کی سربراہی مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علمائے ہند کررہے ہیں۔

ان کے علاوہ مولانا داؤ امینی، مولانا غیور احمد قاسمی،مولانا یسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عرفان قاسمی، مولانا جمال قاسمی، وعظ امن، مولانا دلشاد سلطانپور ی دہلی، قاری عبدالسمیع، بھائی جاوید، مولانا رحمت اللہ، حاجی محمد نسیم،مولانا اسجد قاسمی پسونڈہحاجی محمد فرمان قریشی ، حاجی محمد نادر وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.