بغیر کسی اجازت کے مظاہرہ کرنے کی وجہ سے پولیس نے مظاہرین طلبہ کو تحویل میں لے لیا اور انہیں شہر کے زنانہ تھانے لے جایا گیا۔ وہاں پولیس نے طلبہ کو اُن کے والدین کے سپرد کردیا۔
شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں مظاہروں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ آج بریلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء طالبات نے ضلع کلکٹریٹ پہنچ کر شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
ضلع بریلی کے یہ تمام طلباء طالبات ان دنوں چھٹی پر اپنے شہر آئے ہوئے ہیں۔ لیکن ملک کے تمام حلقوں میں ہو رہے مظاہروں سے متاثر ہوکر تقریباً ایک درجن طلباء طالبات ضلع کلکٹریٹ پہنچ گئے اور مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
اس دوران تھانہ شہر کوتوالی پولس موقع پر پہنچ گئ اور تمام طلباء طالبات کو تحویل میں لے لیا اور زنانہ تھانے لے آئے۔ وہاں خاتون پولس اہلکاروں نے ان سے پوچھ گچھ کی اور والدین کو بُلواکر اِن تمام طلباء طالبات کو ان کے حوالے کردیا۔
بہرحال بچوں کی حمایت میں پہنچے مقامی وکیل اور سماجی کارکن وصیع احمد نے کہا کہ ملک میں بڑی تحریک کا آغاز طلبہ طالبات کے مظاہروں سے ہی ہوتا ہے۔