ETV Bharat / bharat

سی اے اے مظاہرین پر پولیس کی زیادتی، جماعت اسلامی کی مذمت

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے دارالحکومت دہلی اور ملک کے مختلف مقامات پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ہو رہے مظاہروں پر حکومت کی جانب سے کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔

مظاہرین پر پولیس کی زیادتی
مظاہرین پر پولیس کی زیادتی
author img

By

Published : Dec 20, 2019, 9:55 PM IST

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں امیر جماعت سعادت اللہ حسینی نےکہا کہ 'دہلی سمیت پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف پر امن احتجاج کے دوران ہونے والے کریک ڈاؤن کی جماعت اسلامی ہند مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو اختلاف رائے اور احتجاج کرنے کا جمہوری حق ہے لیکن حکومت اور پولیس کی جانب سے انہیں ان کے اس حق سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سعادت اللہ حسینی نے اپنے بیان مین کہا کہ مظاہرین کو ممنوعہ احکامات کا حوالہ دے کر حراست میں لیا گیا، دہلی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ، موبائل اور میٹرو ٹرین کی خدمات روک دی گئیں، جگہ جگہ پولیس چیک پوائنٹس کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، پولیس اور حکومت کی من مانی کارروائی نے حکومت کے غیر جمہوری چہرہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ حقیر سیاست سے بالا تر ہو کر طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد سے بات چیت کریں جو سی اے اے اور مجوزہ این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ 'خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا جائے، معصوم، بے قصور طلباء اور مظاہرین کے خلاف مقدمات واپس لیا جائے اور پولیس مظالم سے زخمی افراد کو فوری طور پر معاوضے کا اعلان کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم منگلور اور لکھنئو میں مظاہرین کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہم متعلقہ پولیس اہلکاروں کی فوری معطلی اور قصور وار پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں نیز بنگلور میں نامور مورخ رام چندر گوہا اور دیگر مظاہریں کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہیں۔

سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ 'جماعت اسلامی ہند نے ہمیشہ تشدد کو ناپسند کیا ہے، جماعت پرامن احتجاج اور قانون کا احترام کرنے میں یقین رکھتی ہے، امن کا احترام مظاہرین، انتظامیہ اور پولیس حکام سبھی کی ذمہ داری ہے، ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پورے ملک میں مظاہروں کے پیمانے کا اندازہ کریں اور سی اے اے و این آر سی اور این پی آر کے متعلق اپنی غلطیوں کا ادراک کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ قابل افسوس امر ہے کہ حکومت ایسے وقت پر تفریق پر مبنی سیاست کا کھیل کھیل رہی ہے، جب ملک سست معیشت، افراط زر، بینکاری اور زرعی بحران جیسے بڑے چیلنجوں سے گذر رہا ہے، ایک مضطرب اور منقسم ملک کے طور پر بھارت اپنے ترقیاتی اہداف کو حاصل نہیں کر سکتا۔

جماعت اسلامی ہند کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں امیر جماعت سعادت اللہ حسینی نےکہا کہ 'دہلی سمیت پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف پر امن احتجاج کے دوران ہونے والے کریک ڈاؤن کی جماعت اسلامی ہند مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کو اختلاف رائے اور احتجاج کرنے کا جمہوری حق ہے لیکن حکومت اور پولیس کی جانب سے انہیں ان کے اس حق سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سعادت اللہ حسینی نے اپنے بیان مین کہا کہ مظاہرین کو ممنوعہ احکامات کا حوالہ دے کر حراست میں لیا گیا، دہلی کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ، موبائل اور میٹرو ٹرین کی خدمات روک دی گئیں، جگہ جگہ پولیس چیک پوائنٹس کی وجہ سے عوام کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، پولیس اور حکومت کی من مانی کارروائی نے حکومت کے غیر جمہوری چہرہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ حقیر سیاست سے بالا تر ہو کر طلباء اور سول سوسائٹی کے افراد سے بات چیت کریں جو سی اے اے اور مجوزہ این آر سی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

امیر جماعت نے مطالبہ کیا کہ 'خاطی پولیس اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا جائے، معصوم، بے قصور طلباء اور مظاہرین کے خلاف مقدمات واپس لیا جائے اور پولیس مظالم سے زخمی افراد کو فوری طور پر معاوضے کا اعلان کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم منگلور اور لکھنئو میں مظاہرین کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ہم متعلقہ پولیس اہلکاروں کی فوری معطلی اور قصور وار پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں نیز بنگلور میں نامور مورخ رام چندر گوہا اور دیگر مظاہریں کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہیں۔

سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ 'جماعت اسلامی ہند نے ہمیشہ تشدد کو ناپسند کیا ہے، جماعت پرامن احتجاج اور قانون کا احترام کرنے میں یقین رکھتی ہے، امن کا احترام مظاہرین، انتظامیہ اور پولیس حکام سبھی کی ذمہ داری ہے، ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پورے ملک میں مظاہروں کے پیمانے کا اندازہ کریں اور سی اے اے و این آر سی اور این پی آر کے متعلق اپنی غلطیوں کا ادراک کریں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ قابل افسوس امر ہے کہ حکومت ایسے وقت پر تفریق پر مبنی سیاست کا کھیل کھیل رہی ہے، جب ملک سست معیشت، افراط زر، بینکاری اور زرعی بحران جیسے بڑے چیلنجوں سے گذر رہا ہے، ایک مضطرب اور منقسم ملک کے طور پر بھارت اپنے ترقیاتی اہداف کو حاصل نہیں کر سکتا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.