قومی دارالحکومت دہلی کے شاہین باغ سے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں جو چنگاری نکلی تھی وہ ایک بڑی شکل اختیار کر چکی ہے، اس بات کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ راجستھان میں میں بھی جگہ جگہ شاہین باغ بننے شروع ہو چکے ہیں۔
آج جمعہ کے روز راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں غیر معینہ دھرنے کا اعلان کیا گیا، اس دھرنے کو جے پور کا شاہین باغ نام دیا گیا ہے۔ یہ دھرنا آج چار بجے جے پور کے شہید اسمارک میں شروع ہوا۔ یہ کب تک جاری رہے گا اس بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ اس سے قبل راجستھان کے کوٹا، ٹونک اور سیکر میں عام عوام اور خواتین کی جانب سے اس طرح کا غیر میادی دھرنا مسلسل گزشتہ کچھ روز سے جاری ہے۔
جیپور کے اس دھرنے میں شامل ہونے کے لئے پہلے دن کثیر تعداد میں جے پور کے الگ الگ علاقوں کی خواتین یہاں پر پہنچی۔ ان سب لوگوں نے ہاتھوں میں مرکزی حکومت کی نعرے بازی لکھی ہوئی تختیاں لے رکھی تھیں۔
یہاں پر خطاب کرتے ہوئے مہمانوں نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت شہریت ترمیمی قانون کو واپس نہیں لے لیتی تب تک یہ دھرنا ایسے ہی جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ یہ دھرنا گزشتہ 28 جنوری کو ہی شروع ہو جاتا لیکن پولیس کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تھی، جگہ میں تبدیلی کرنے کے بعد ہی یہاں پر اجازت دی گئی۔
اس احتجاجی مظاہرے میں شامل ہونے والے الگ الگ تنظیموں کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ہم جے پور کی سرزمین سے مرکزی حکومت کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ جو غلط فیصلے کر رہی ہے ان فیصلوں پر غور و فکر کرے۔ ذمہ داروں کے مطابق دہلی کے کہ شاہین باغ کی طرز پر ہی جے پور کے اس مظاہرے کو شاہین باغ نام دیا گیا ہے۔