اے پی کی اپوزیشن جماعت تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ رام موہن نائیڈو، کے نارائنا، نملا کشٹپا، کے رویندرا، پی سرینواسلو سمیت دیگر لیڈران نے اے پی کے مقامی کے انتخابات میں بی سی طبقہ کی آبادی کے لحاظ سے ریزرویشن فراہم نہ کرنے کی شکایت کی تھی اور اس سلسلہ میں عدالت عظمی میں عرضی داخل کی تھی۔
اس عرضی کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ارون مشرا کی زیرقیادت تین رکنی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ سال 2010 میں حکومت کے خلاف کے کرشنا مورتی معاملہ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ کی جانب سے دیے گئے فیصلہ پر عمل کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔
عدالت نے واضح کیا کہ ایس سی، ایس ٹی، بی سی طبقات کی جملہ آبادی کو ملاکر ادارہ جات مقامی کے انتخابات میں ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے زائد نہیں ہونی چاہئے۔ اس فیصلہ کا موجودہ بنچ نے اعادہ کیا۔